آئیڈیاز 2018 کا دوسرا روز: ٹینک، ڈرون طیارے نگاہوں کا مرکز
کراچی میں جاری دفاعی نمائش آئیڈیاز 2018 دوسرے روز بھی جاری ہے جہاں ہیوی کمپلیکس ٹیکسلا کے تیار کردہ ٹینکس اور ایروناٹیکل کمپلیکس کامرہ کے جے ایف تھنڈر طیارے غیر ملکی مندوبین کی توجہ کامرکز بنے ہوئے ہیں۔
نمائش کے دوران ہیوی مکینیکل کمپلیکس ٹیکسیلا کے تیارکردہ ٹینک اور بکتربندگاڑیاں غیرملکیوں کی توجہ کا خاص مرکز بنی ہوئی ہیں۔
ایروناٹیکل کمپلیکس کامرہ کے بنائے ہوئے جے ایف 17 تھنڈر میں مندوبین بھرپور دلچسپی ظاہر کررہے ہیں۔
نمائش کےدوسرے دن پاک آرمی کے تحت کانفرنس بھی منعقد کی جائے گی جس میں اعلیٰ عسکری حکام شریک ہوں گے۔
نمائش کے شیڈول کے مطابق پاک بحریہ کے زیرِ اہتمام دفاعی کانفرنس بھی آج ہی منعقدہوگی۔
کراچی میں جاری دفاعی نمائش آئیڈیاز 2018 میں نمائش کے لیے پاک فوج کا رکھا گیا ڈرون طیارہ شارپر شرکا کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔
پاکستانی ساختہ ڈرون سرحدوں کی نگرانی کے ساتھ ساتھ ہتھیاروں کو ساتھ لے جانے کی بھی صلاحیت رکھتا ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز صدرِ مملکت عارف علوی نے نمائش کا افتتاح کیا تھا، اور افتتاحی تقریب سے خطاب میں صدر مملکت عارف علوی کا کہنا تھا کہ بھارت کو مذاکرات کی میز پر آنا ہوگا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان جنگ کا حامی نہیں لیکن اپنے دفاع کے لیے ہرقدم اٹھانے کے لیے تیار ہے۔
آئیڈیاز 2018 کے دوسرے روز بھی کراچی کے ایکسپو سینٹر کے اطراف سیکیورٹی ہائی الرٹ ہے، اور ٹریفک پلان کے تحت حسن اسکوائر سے اسٹیڈیم تک کسی بھی غیر متعلقہ گاڑی کو جانے کی اجازت نہیں دی جارہی۔
دفاعی نمائش
کراچی ایکسپو سینٹر میں جاری دفاعی نمائش میں 50 ممالک سے 522 ایگزیبیٹر نے اسٹالز لگائے ہیں، جہاں وہ 30 نومبر تک اپنے اعلیٰ معیار کے ہتھیاروں کی نمائش کریں گے۔
اس کے ساتھ ساتھ 51 ممالک سے 262 سے زائد اعلیٰ سطح کے وفود آئیڈیاز 2018 میں شرکت کررہے ہیں۔
دفاعی نمائش میں میزبان پاکستان کے علاوہ چین، چیک ریپبلک، فرانس، جرمنی، اٹلی، اردن، پولینڈ، روس، جنوبی کوریا، ترکی، متحدہ عرب امارات، امریکا، یوکرین کی جانب سے خصوصی اسٹالز بھی لگائے گئے ہیں اور اس مقصد کے لیے نمائش کے منتظمیں نے 3 اضافی ہالز کو بھی نمائش کا حصہ بنایا ہے۔
آئیڈیاز 2018 کا پہلا اور دوسرا روز وفود، تجارتی وفود اور نیٹ ورکنگ کی سرگرمیوں کے لیے مختص ہے جبکہ نمائش میں بین الاقوامی سیمینار بھی منعقد ہوں گے، جس میں عالمی اور علاقائی ماحول اور پاکستان کے نظریے پر روشنی ڈالی جائے گی۔