پہلے ہی کہا تھا یہ ملک نہیں سنبھال سکتے
سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کہتے ہیں کہ پہلے ہی کہا تھا کہ یہ ملک نہیں سنبھال سکتے۔
انہوں نے ٹنڈوالٰہیار میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ ون یونٹ کے خلاف بھی جدوجہد کی تھی، شقوں کا بہانہ بنا کر دوبارہ ون یونٹ کی سیاست شروع کرنا چاہتے ہیں۔
آصف زرداری نے کہا کہ یہ ہماری ہمت آزمائیں، ہم ان کے ظلم آزمائیں گے،جے آئی ٹی نے میلوں کو سیل کر رکھا ہے، ہماری اور ان کی سوچ میں فرق ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نقصان ہو گا تو برداشت کرنا پڑے گا، افسوس ہے کہ نقصان غریب کا ہو رہا ہے، مرغی خریدیں اور اس کے انڈے بیچ کر دیکھیں کتنی خوشحالی آتی ہے۔
سابق صدر نے کہا کہ ہم تو خود دہشت گردی کا شکار ہیں مگر ہم پر دہشت گردی پھیلانے کا الزام لگایا جاتا ہے، بھارت افغانستان میں بیٹھ کر جو دہشت گردی پھیلا رہا ہے ٹرمپ اس پر کیا کہیں گے؟
انہوں نے مزید کہا کہ خطرے کی صورت میں موجودہ حکومت کو اسے لانے والےسپورٹ کریں گے، ہم کیوں کریں؟
شریک چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ مجھے گورنر ہاؤس کی دیوار توڑنے کے سوا حکومت کی کوئی پالیسی نظر نہیں آتی، حکومت کا فرض لوگوں کا چولہا جلانا ہے نہ کہ دکانیں گرا کر انہیں ٹینٹ میں بیٹھنے کا کہا جائے۔
آصف زرداری نے یہ بھی کہا کہ پہلے حکومت کو کوئی متبادل انتظام کرنا چاہیے تھا، اگر میرے وزراء اور ہماری ٹیم صحیح نہ ہوتی تو سندھ میں سب سے زیادہ سیٹیں کیسے لیتے؟