جے آئی ٹی میں میرا نام فٹ کیا گیا، حکومت ای سی ایل پر ڈال کر شوق پورا کرلے، وزیراعلیٰ سندھ
کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت میرا نام ای سی ایل میں ڈالنا چاہتی ہے تو شوق پورا کرلے، بلاول نے واضح طور پر کہہ دیا ہے کہ جے آئی ٹی سفید جھوٹ ہے، مجھے یہ لگتا ہے کہ جے آئی ٹی میں میرا نام فٹ کیا گیا ہے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ مجھے خود پتہ نہیں ہے کہ میرا نام ای سی ایل میں ہے یا نہیں ہے اور نہ مجھے سپریم کورٹ کا کوئی نوٹس موصول ہوا ہے، البتہ میں نے جے آئی ٹی کی رپورٹ ضرور پڑی ہے جس میں میرا نام ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں جب سے وزیراعلیٰ بنا ہوں صرف ایک بار بیرون ملک گیا ہوں، وفاقی حکومت اگر میرا نام ای سی ایل میں ڈالنا چاہتی ہے تو ڈال کر اپنا شوق پورا کرلے، بلاول نے واضح طور پر کہہ دیا ہے کہ جے آئی ٹی سفید جھوٹ ہے، مجھے یہ لگتا ہے کہ جے آئی ٹی میں مجھے صرف فٹ کیا گیا ہے، جے آئی ٹی رپورٹ میں جو چیزیں آتی ہیں وہ ٹی وی اینکر بھی اپنے پروگرام میں بتا دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی میں میرے اوپر لگائے جانیوالے الزامات میں غلط بیانی کی گئی ہے، اومنی گروپ کے حوالے سے نیب 2015ء میں پہلے ہی انکوائری کرکے بند کرچکا ہے اور اس وقت بھی مجھے نہیں بلایا گیا تھا کیونکہ فنانس ڈیپارٹمنٹ کا اس میں کوئی کردار نہیں تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی کے الزامات کو مکمل طور پر مسترد کرتا ہوں، ان الزامات کی کوئی شہادت نہیں ہے اور ان کی شہادت دینا پڑے گی، ہم نے کسی گروپ کو سبسڈی نہیں دی جو سبسڈی دینے کی بات کی جارہی ہے، اومنی گروپ اگر اپنا کاروبار کرتا ہے تو کیا اس کو کاروبار کرنے کا حق نہیں ہے؟ کیا جہانگیر ترین شوگر مل نہیں چلاتا، کیا جہانگیر ترین نے سبسڈی نہیں لی؟ انہوں نے کہا کہ اس کے مقاصد کچھ اور ہیں اور سندھ حکومت کو ملوث کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جو ناکام ہوجائے گی۔
انہوں نے کہا کہ وفاق اگر اپنے دائرے میں رہ کر آئین کے مطابق کام کرے گا تو ہم وفاق کے محافظ ہیں لیکن اگر صوبوں کے حقوق کیخلاف اور ون یونٹ کی بات کی جائے گی تو اس کی مزاحمت کریں گے، وزیراعظم کی جانب سے گورنر کی زیر سرپرستی کمیٹیاں تشکیل دینا صوبوں کے اختیارات میں واضح مداخلت ہے۔