گھوٹکی : پاکستان پیپلز پارٹی کے صدر آصف علی زرداری نے جے آئی ٹی رپورٹ میں نام آنے اور ای سی ایل میں نام ڈالے جانے پر اپنے شدید رد عمل کا اظہار کیا ہے۔ گھوٹکی میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے آصف علی زرداری نے کہا کہ اردو میں اس لئے بات کرتا ہوں کہ اسلام آباد میں بہرے، گونگے اور اندھے لوگ رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم نے 18 ویں ترمیم میں قدرتی وسائل میں صوبوں کو حق دیا ہے تو گھوٹکی کا کیا قصور اس کا حق ان کو نہیں ملتا، یہ چھوٹی بات نہیں، اگر یہ بات نکلے گی تو دور تک جائے گی۔
سابق صدر کا کہنا تھا کہ میری گیس فیلڈز یا کوئلے کی کانیں نہیں ہیں، ہم نے ان کو پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ میں غریبوں کی ملکیت بنا دیا کیونکہ پیپلز پارٹی کی فلاسفی ہے کہ پہلا حق غریب اور مقامی لوگوں کا ہے۔ آصف زرداری نے مزید کہا کہ آپ کے کہنے سے پاکستان مضبوط نہیں ہوتا، ملک تب مضبوط ہوتا ہے جب عوام خوش ہوں، ہم نے کیا گناہ کیا، ہم نے جو کام کئے وہ آنے والی تاریخ لکھے گی۔
پیپلز پارٹی کے صدر کا کہنا تھا کہ آپ کو اگر اس بات کی تکلیف ہے کہ اتنی دھاندلی سندھ میں نہ کرا سکے جتنی کہیں اور کرائی تو کوشش کرکے دیکھ لیں ہم اس کا بھی مقابلہ کریں گے، ہم نے الیکشن جیت کر بھی اپوزیشن میں بیٹھ کر دیکھا ہے، ہم لوگوں کی خدمت کرنے آتے ہیں، اپنی خدمت کرنے نہیں آتے۔ انہوں نے کہا کہ کسی چیز سے گھبرانے کی کوئی بات نہیں، جس قوم میں ایکا ہو اور اس نے اپنے حقوق سمجھ لئے ہوں تو اس قوم کو کوئی بھی جھکا نہیں سکتا، نہ آپ کی قیادت اور ورکروں کو کوئی ڈراسکتا ہے اور نہ جھکا سکتا ہے۔