سابق ڈپٹی کمشنر ملیر کا 14روزہ جسمانی ریمانڈ منظور
کراچی: قومی احتساب ادارے (نیب) نے ملیر کے سابق ڈپٹی کمشنر کو حکومتی زمینوں کی غیر قانونی منتقلی کے الزام میں گرفتار کرکے احتساب عدالت میں پیش کردیا۔
احتساب عدالت نے ملزم قاضی جان محمد کو 14 جنوری تک نیب کی کسٹڈی میں دے دیا۔
عدالت میں ملزم کے وکیل نے استدعا کی کہ ملزم دل کا مریض ہے انہیں ادویات دینے کی اجازت دی جائے اور انہیں نیب کسٹڈی میں بی کلاس فراہم کیا جائے۔
عدالت نے نیب استغاثہ سے سوال کیا کہ ملزم پر کیا الزم ہے جس پر نیب نے جج کو بتایا کہ ملزم پر اسکیم 31 اور 33 میں 27 پلاٹوں کی غیرقانونی الاٹمنٹ کا الزام ہے۔
نیب کے مطابق ملزم کی جانب سے کی گئی غیر قانونی الاٹمنٹ سے قومی خزانے کو 2.5 ارب سے زائد کا نقصان پہنچا۔
نیب کا کہنا تھا کہ ملزم نے ریونیو افسران کی ملی بھگت سے جعلی الاٹمنٹ کی ہیں۔
قبل ازیں احتساب ادارے کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے میں سابق ڈپٹی کمشنر ملیر قاضی جان محمد کو گرفتاری کی تصدیق کی گئی تھی۔
اعلامیے میں بتایا گیا تھا کہ سابق ڈپٹی کمشنر کو کراچی کے علاقے ڈی ایچ اے فیز 7 سے گرفتار کیا گیا ہے۔
نیب کا کہنا تھا کہ قاضی جان محمد نے ریوینیو حکام کے ساتھ مل کر کراچی کے اسکیم 33 کے سیکٹر 33 میں زمین کو عبداللہ شاہ غازی بلاک ایف 2 کے نام سے جعلی معاہدے کے تحت زمین الاٹ کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔
نیب کے مطابق قاضی جان محمد ان 172 افراد میں شامل ہیں جن کی وفاقی کابینہ نے 28 دسمبر کو ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں نام ڈالنے کی منظوری دی تھی۔
اس کے علاوہ نیب کا کہنا تھا کہ سابق ڈپٹی کمشنر کے خلاف کرپشن اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے متعدد کیسز میں نیب کراچی کو مطلوب تھے۔