ایم کیو ایم کے ذیلی ادارے ’کے کے ایف‘ کی ایمبولینس کی فروخت پر پابندی عائد
کراچی: وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے متحدہ قومی موومنٹ کے ذیلی ادارے خدمت خلق فاﺅنڈیشن (کے کے ایف) کے ایڈمنسٹریٹر کو ایمبولینس کی ممکنہ فروخت سے روک دیا، خلاف ورزی پر قید یا جرمانے کے علاوہ دونوں سزائیں بھی لاگو ہوں گی۔ تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے نے خط کے ذریعے ایڈمنسٹریٹر کے کے ایف کو ایمبولینس کی ممکنہ فروخت سے روک دیا، خط میں کہا گیا ہے کہ ایمبولینسز کی فروخت کیلئے جاری کارروائی فوری روک دی جائے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ زیرِ تفتیش معاملے پر گاڑیاں، ایمبولینس فروخت یا منتقل نہیں کی جا سکتیں، ایف آئی اے یا متعلقہ عدالت کی اجازت کے بغیر کارروائی نہیں کی جا سکتیں، خلاف ورزی پر قید یا جرمانے کے علاوہ دونوں سزائیں بھی لاگو ہوں گی۔ ایڈمنسٹریٹر کے کے ایف کو خط درج ایف آئی آر کے حوالے سے جاری کیا گیا ہے۔ ایڈمنسٹریٹر کے کے ایف نے ایمبولینسز کی فروخت کیلئے اشتہار 9 دسمبر 2018ء کو جاری کیا تھا۔ ذرائع کے مطابق اشتہار کے تحت مبینہ 70 ایمبولینسز کی فروخت کی کارروائی شروع کی گئی تھی، کے کے ایف کی ملکیتی جائیدادوں کی فروخت پر ایف آئی اے پابندی لگا چکی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز ایف آئی اے کی جانب سے متحدہ قومی موومنٹ کے فلاحی ادارے کے کے ایف کی ساڑھے تین ارب روپے مالیت کی جائیدادیں ضبط کی گئی تھیں۔ خدمت خلق فاﺅنڈیشن کے نام پر اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کا انکشاف 3 ماہ قبل ہوا تھا، ایف آئی اے کا کہنا تھا کہ فاؤنڈیشن کی جائیدادیں بھتے کی رقوم سے بنائی گئیں۔ یاد رہے کہ ترجمان متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی جانب سے خدمت خلق فاؤنڈیشن کی املاک کو قبضے میں لینے پر سخت تشویش کا اظہار کیا گیا تھا۔