بدین: سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے وزیرِاعظم عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ کو یہ نوکری نہیں آتی تو کرتے کیوں ہو۔
ضلع بدین میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے سابق صدر نے کہا کہ مجھے کرکٹ نہیں آتی تو اس لیے میں نے نہیں کھیلی۔
سابق صدر نے کہا کہ میرے خلاف روزانہ ایک نہیں پچاس مقدمات بناؤ، میں نے ماضی میں بھی مقدمات کا سامنا کیا اور اب بھی ان کا مقابلہ کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ میں نے سیاست کو سیکھا ہے اور اسی لیے میں سیاست کر رہا ہوں جبکہ سیاست کی استاد میری محترمہ بینظیر بھٹو ہیں جنہوں نے مجھے سیاست سکھائی۔
آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ ہم لوگوں کی رگ رگ میں جمہوریت بستی ہے اسی لیے ہمیں پتہ ہے لوگوں کو کیا چاہیے اور ہم ان کے لیے اسی طرح اقدامات کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے بچے بچے کو معلوم ہے بلوچستان اور خیبرپختونخوا کو کیا چاہیے۔
آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت قلیل مدتی اقدامات کر رہی ہے اور اتنی مدت میں تو ہمارے آم کے باغات تیار نہیں ہوتے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت عوام کی خدمت نہیں کر رہی، بلکہ پاکستان پیپلز پارٹی اقتدار میں آکر عوام کے لیے کام کرے گی۔
ایک مرتبہ پھر اپنے حریفوں کو للکارتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’آپ میرے خلاف روزانہ ایک نہیں بلکہ 50 مقدمات بناؤ، میں نے ماضی میں بھی ان مقدمات کا سامنا کیا ہے اور اب بھی ان کا مقابلہ کروں گا‘۔
ان کا کہنا تھا کہ غیر جمہوری قوتوں کو سوچنا ہوگا کہ ملک اس وقت کہاں جارہا ہے۔
آصف علی زرداری نے کہا کہ ’مجھے بی بی نے عوام کی خدمت کرنے کی ذمہ داری دی ہے اور ہم عوام کی ذمہ داری قبر تک نبھاتے رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم طوفانوں سے ڈرنے والے نہیں ہیں، بلکہ ہم انہیں دیکھ کر خوش ہوتے ہیں۔
شریک چیئرمین پی پی پی کا کہنا تھا کہ ہم نے جیل سے بیٹھ کر بھی الیکشن جیتا ہے جس کی مثال شرجیل انعام میمن کی ہے، جنہوں نے جیل میں رہ کر انتخابات میں حصہ لیا اور غریب عوام نے انہیں ووٹ دے کر کامیاب کیا۔
سابق صدر کا کہنا تھا کہ عوام انہیں اس لیے ووٹ دیتے ہیں کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ اُن کے مسائل صرف پیپلز پارٹی ہی حل کرسکتی ہے۔