سیاسی رہنماؤں کو سیکیورٹی دینی ہے یا نہیں، یہ طے کرنا ریاست کا کام ہے، محمد زبیر
کراچی: سابق گورنر سندھ اور پاکستان مسلم لیگ(ن) کے رہنما محمد زبیرنے کہا ہے کہ گزشتہ روزکے واقعے کے بعد سے مجھے ابھی تک سیکیورٹی فراہم نہیں کی گئی، سیاسی رہنماؤں کو سیکیورٹی دینی ہے یا نہیں، طے کرنا ریاست کا کام ہے،اگر کوئی بڑا واقعہ رونما ہوتا ہے تو پاکستان کا امیج دنیا میں اچھا نہیں جاتا، مجھ سے صرف پولیس نے سیکیورٹی کی بات کی، پولیس کی تحقیقات سے مطمئن ہوں، علی رضاعابدی کے واقعے کے بعد امن وامان خراب ہوا اور پاکستان کا امیج دنیا میں خراب گیا۔
خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ جب میں گورنر تھا تب مجھے دھمکی آمیز کالز آتی تھیں، میں کراچی آپریشن کا اہم حصہ تھا، ظاہر ہے میرے کئی دشمن ہوں گے، سیاسی نظریے کی وجہ سے بھی میرے کئی دشمن ہیں۔انہوں نے کہاکہ گورنرشپ چھوڑنے کے بعد بھی سیاسی موقف چھوڑنے کا پیغام ملتا ہے، کبھی پیار محبت تو کبھی سخت لہجے میں بات پہنچائی جاتی ہے۔واضح رہے کہ گذشتہ روز سابق گورنر سندھ محمد زبیر اپنی اہلیہ کے ساتھ گاڑی میں گھر جارہے تھے کہ کراچی کے پوش علاقے ڈیفنس فیز6 میں کار سوار افراد نے انہیں روکنے کی کوشش کی تھی۔