کارکنان کی رہائی اوربازیابی پہلی ترجیح ہے:
ایم کیو ایم پاکستان کا پارلیمانی اجلاس آج سندھ اسمبلی میں جاری تھا جس کی صدارت سید سردار احمد کررہے تھے‘ اجلاس کے بعداپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار نے صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اسیر ساتھیوں کی رہائی ان کی جماعت کی پہلی ترجیح ہے۔
ان کا کہناتھا کہ آج ہونے والے اجلاس میں انتہائی اہم فیصلے کیے گئے ہیں جن میں سے سرفہرست بے گناہ اسیر ساتھیوں کی ر ہائی اور لاپتہ کارکنان کی بازیابی ہے۔
ان کا کہناتھا کہ ہمارے 135 کارکنان لاپتہ ہیں جن کے بارے میں کسی قسم کی کوئی معلومات نہیں کہ آیا وہ حراست میں ہیں یا انہیں اغوا کیا گیا ہے اور اس سلسلے میں ملک کے پالیسی ساز اداروں سمیت ہر کسی تک رسائی حاصل کی جائے گی۔
دوسرے اہم فیصلے سے متعلق ان کا کہناتھا کہ ایم کیو ایم کے دفاتر اور مالی معاملات بند ہونے کے سبب شہید کارکنان کے اہلِ خانہ معاشی مشکلات کا شکار ہیں ‘ اس مسئلے کے حل کے لیے حکمتِ عملی تشکیل دی جائے گی تاکہ کارکنان کے اہل خانہ کی مدد کا سلسلہ بحال ہوسکے۔
استعفوں سے متعلق پوچھے گئے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ آج کی تاریخ تک کسی نے استعفیٰ نہیں دیا‘ ارم فاروقی ایم کیو ایم پاکستان کی رکن ہیں تاحال ان کا استعفیٰ موصول نہیں ہوا ہے۔
خواجہ اظہار کا یہ بھی کہنا ہے کہ استعفوں کا مطالبہ غیر آئینی ہے‘ چاہے کوئی بھی کرے۔ مینڈیٹ عوام کی امانت ہے ‘ کسی کی تسلی کے لیے استعفیٰ نہیں دیں گے۔اتنے بڑے فیصلے کے بعد بھی اگر عوام اورفیصلہ ساز اداروں کی نظر میں ہم اپنی قوم کا سر فخر سے بلند نہیں کرسکے تو پھر ہماری جماعت استعفوں کے معاملے پرسوچے گی۔