بلاول ہاؤس سے جان کا خطرہ ہے، یہ بھٹو کا 1971ء نہیں بلکہ عمران خان کا 2019ء ہے، حلیم عادل شیخ
کراچی: تحریک انصاف کے رہنما حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ انہیں بلاول ہاؤس سے جان کا خطرہ ہے، پیپلز پارٹی کا دہشت گرد چہرہ ان کے سامنے آگیا ہے۔ سندھ اسمبلی میں میڈیا سے بات چیت کے دوران پی ٹی آئی کے رہنما حلیم عادل شیخ نے پیپلز پارٹی کی قیادت پر سنگین الزامات لگاتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی کا دہشت گرد چہرہ سامنے آگیا ہے، گینگ وار کی باقیات نے ایک ایم پی اے کو نشانہ بنایا پھر پیپلز پارٹی نے اپنے دہشتگرد کے ذریعے ایم پی اے پر حملہ کرایا، سندھ اسمبلی میں پہلے قرارداد آئے گی پھر اجلاس چلے گا۔ انہوں نے کہا کہ رمضان گھانچی کو جس نے گولی ماری اس کے پاس پولیس کی سیکورٹی ہے، آئی جی سندھ اب وفاق کے نمائندے نہیں رہے۔
حلیم عادل شیخ نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کو خط لکھ رہے ہیں کہ آئی جی سندھ کو فارغ کیا جائے۔ اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ خورشید شاہ شہباز شریف کے کمدار بن رہے ہیں جبکہ خورشید شاہ جانتے ہیں کہ اگلی باری زرداری کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم مراد علی شاہ کو معاف نہیں کریں گے، یہ بھٹو کا 1971ء نہیں بلکہ عمران خان کا 2019ء ہے۔