سندھ حکومت سیاسی شعبدہ بازیوں سے وقت بچاکر مسائل کے حل کیلئے اقدامات کرے، حافظ نعیم الرحمن
کراچی: جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ پانچ بچوں اور ایک خاتون کی زہریلا کھانا کھانے سے ہلاکت سندھ حکومت کی اداروں میں نااہلی اور کرپشن کا پردہ اٹھانے کے لئے کافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل بھی زہریلا کھانا کھانے سے اموات واقع ہوئی تھیں، زہریلی شراب پینے سے سینکڑوں افراد ہلاک ہوچکے ہیں، یہ واقعات ظاہر کرتے ہیں کہ سندھ میں حکومت کا نظام مکمل کرپشن اور نااہلی پر مبنی ہے، کوئی ادارہ اپنا کام نہیں کررہا، ہر محکمے کے اہلکار لوگوں کو بلیک میل کرکے رشوت وصول کررہے ہیں اور اس کے عوض پیسے کے بھوکے افراد کو موت بیچنے کی اجازت دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ففوڈ اور ہیلتھ انسپکٹرز اس قدر بے رحم اور ظالم بن چکے ہیں کہ ان کے نزدیک لوگوں کی ہلاکت معمولی بات ہے، بس ان کو رشوت ملتی رہے اور یہ سب اسی وقت ممکن ہے جب انہیں اوپر والوں کی آشیرباد حاصل ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس کے چھاپے میں نکلنے والی شراب شہد میں تبدیل ہوجائے تو ایسی صوبائی حکومت کی کارکردگی پر کچھ اور کہنے کی ضرورت نہیں ہے۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ عدلیہ صرف اپنی پسند کے ایشوز میں فعال ہے اور نظام کی درستگی کے لئے کوئی توجہ نہیں، اگر اس طرح کے واقعات کے ذمہ دار افسران کو قرار واقعی سزا ملنی شروع ہوجائے تو گندی اور ناقص غذائی اشیاء فروخت ہونا ختم ہوسکتی ہیں، لیکن حال یہ ہے کہ شہر میں دوائیاں تک ملاوٹ شدہ اور دو نمبر مل رہی ہیں ایسے میں عوام کو خود اپنے حقوق کے لئے نکلنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی حکومت سندھ سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ عوام پر رحم کرے اور سیاسی شعبدہ بازیوں اور کرپشن سے کچھ وقت بچاکر ان مسائل کو حل کرنے کے لئے اقدامات کرے۔