کراچی میں گرد آلود طوفانی ہوائیں ، مختلف واقعات میں 3 افراد جاں بحق، 86 زخمی
کراچی: شہر قائد کے مختلف علاقوں میں تیز گرد آلود طوفانی ہوائیں چلنے کے باعث مختلف حادثات و واقعات میں 2 بچیوں سمیت 3 افراد جاں بحق اور 80 سے زائد زخمی ہوگئے۔
شہر قائد کے مختلف علاقوں میں گرد آلود تیز جھکڑ چلنے سے مختلف علاقوں میں دیواریں، چھتیں، کھمبے اور درخت گرنے کے واقعات پیش آئے جب کہ کئی علاقوں میں رات گئے سے بجلی کی فراہمی معطل ہے۔
تیز ہواؤں کے باعث جن علاقوں میں حادثات پیش آئے ان میں کورنگی، لانڈھی، ملیر، لیاری، پی ای سی ایچ ایس، پیپلز چورنگی ، سرجانی ٹاؤن شامل ہیں۔
تیز ہواؤں کے باعث حادثات میں 3 افراد جاں بحق اور 86 زخمی ہوئے، جناح اسپتال حکام کے مطابق اسپتال میں 3 لاشیں اور 47 زخمیوں کو لایا گیا جب کہ سول اسپتال حکام کا کہنا ہے کہ 39 زخمیوں کو اسپتال لایا گیا۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق پیپلز چورنگی کے قریب درخت گرنے سے ایک شخص جاں بحق ہوا جب کہ حاجی مرید گوٹھ میں گھر کی چھت گرنے سے 5 سالہ بچی چل بسی۔
اسی طرح ٹیپو سلطان سگنل کے قریب اسکول کی چھت گرنے سے 5 طالبعلم زخمی ہوئے جنہیں اسپتال منتقل کیا گیا۔
ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ لانڈھی تین نمبر میں گھر کی دیوار کا حصہ گر گیا جس کی زد میں آکر 2 افراد زخمی ہوئے، سرجانی ٹاؤن سیکٹر 7 ڈی میں گھر کی چھت کا حصہ گرنے سے 2 افراد زخمی ہوئے۔
لیاری چاکیوڑا میں مدرسے کی چھت گر گئی جب کہ تیز جھکڑ سے جامع مسجد فش ہاربر کی عارضی چھت اڑ گئی جس سے مؤذن زخمی ہوگیا جسے اسپتال منتقل کردیا گیا۔
فضا میں دھول مٹی کے باعث حد نگاہ کم ہوگئی جس کے باعث پروازیں بھی تاخیر کا شکار ہیں جب کہ بعض علاقوں میں ہلکی بوندا باندی بھی ہوئی جن میں ناظم آباد، لیاقت آباد، گرومندر، شارع فیصل، ناگن چورنگی، یونی ورسٹی روڈ، لیاقت آباد اور اورنگی ٹاؤن کے علاقے شامل ہیں۔
تیز ہواؤں کے باعث بجلی کے تار ٹو ٹنے سے کئی علاقوں میں بجلی غائب ہوگئی جب کہ فون لائن اور انٹر نیٹ سروس بھی متاثر ہے۔
ماڈل کالونی شیٹ نمبر 27 میں رات 10 بجے سے بجلی بند ہے جب کہ ڈیفنس ویو فیز 2 میں بھی گزشتہ رات 10 بجے سے بجلی کی آنکھ مچولی جاری ہے، اسی طرح ملیر ہالٹ کے مختلف علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہے۔
کے الیکٹرک نے شہریوں کو تاکید کی ہے کہ بجلی کے ٹوٹے ہوئے تاروں، کھمبوں اور پی ایم ٹیز سے دور رہیں اور برقی آلات کا استعمال گیلے ہاتھوں کے ساتھ نہ کریں۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران گرج چمک کے ساتھ ہلکی بارش کا امکان ہے، زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 34 ڈگری سینٹی گریڈ تک جانے کا امکان ہے۔
ڈائریکٹر محکمہ موسمیات سردار سرفراز کا کہنا ہے کہ کل رات گرد و غبار کا طوفان توقع سے زیادہ تھا جس کے دوران ہوائیں 65 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلیں۔
سردار سرفراز کا مزید کہنا تھا کہ مغربی ہواؤں کا سسٹم شہر میں موجود ہے جو کل شام تک نکل جائے گا تاہم آج بھی ہواؤں کی رفتار زائد رہے گی۔
دوسری جانب بارش برسانے والا سسٹم ایران سے گزشتہ رات بلوچستان میں داخل ہوا جس کے بعد کوئٹہ، کوہلو، اورماڑہ، چمن، زیارت، جیوانی، دُکّی،گوادر میں شدید بارش ہوئی۔
کئی علاقوں میں بجلی کے کھمبے گرنے سے بجلی کی فراہمی معطل ہے جب کہ سیلاب کے باعث ہرنائی کا ملک بھر سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا۔