کراچی: متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے سندھ میں نئے صوبے کیلئے جدوجہد کا اعلان کیا ہے۔ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی جانب سے سندھ کے شہری علاقوں کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کے خلاف کراچی کے باغ جناح میں جلسہ عام منعقد کیا گیا جس کے دوران پارٹی رہنماؤں نے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
جلسہ عام سے خطاب میں ایم کیو ایم کے کنوینر و وفاقی وزیر خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ آج کا جلسہ دیکھ کر بتائیں،کیا ایم کیوایم تقسیم نظر آتی ہے؟
انہوں نے کہا کہ انگریزوں نے سازش سے سب سےکم تعلیم یافتہ علاقے میں پاکستان بنایا لیکن ہمارے تعلیم یافتہ آباؤ اجداد نے اپنی مہارت سے پاکستان کو ترقی یافتہ بنا دیا۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی کا اعتماد بڑھنے سے ملک کا اعتماد بڑھے گا، خالد مقبول صدیقی
ان کا کہنا تھا کہ ہم خوش نصیب تھے کہ ہمیں آزادی نصیب ہوئی لیکن ہم بدنصیب ہیں کہ ہم نے آزادی کی قدر نہیں کی، قدر اس چیز کی کی جاتی ہے جس کیلئے قربانی دی جائے اور ہم نے 20 لاکھ جانوں کی قربانی دی، تاریخ عالم میں اتنی بڑی اور عظیم ہجرت کبھی نہیں دیکھی گئی۔
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ پاکستان آزادی کے بعد ان کے ہتھے لگا جن کو یہ مفت میں ملا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ سندھ اسمبلی میں میرے خلاف قرارداد مذمت منظور کی گئی، میں نے کسی کا نام نہیں لیا، سندھ کو تم تقسیم کرچکے ہو، قرارداد لانا ہے تو اس کے لیے لاؤ جنہوں نے کوٹہ سسٹم منظور کیا۔
ایم کیو ایم کنوینر کا کہنا تھا کہ سوچنا ہوگا کہ 70 سے پہلے کا پاکستان اچھا تھا یا 70 کے بعد کا؟ 70 کے پاکستان کو پیپلز پارٹی کی بیماری لگ گئی تھی، پہلے ملک کو توڑا گیا پھر ملک کو تباہ کرنے کی سازش کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ جنہوں نے پاکستان بنایا تھا ان کو نوکریوں سے نکال دیا گیا اور پاکستان کو جدوجہد کے بجائےجاگیردارانہ نظام کے حوالے کردیاگیا۔
ن لیگ اور پیپلز پارٹی نے کراچی کے عوام کو ماموں بنایا، خواجہ اظہار
ایم کیو ایم رہنما خواجہ اظہار الحسن کا کہنا تھا کہ کراچی اور حیدرآباد کے شہری ایم کیوایم پر اعتماد کرتےہیں، گزشتہ 11 سال سے جو کچھ ہورہا ہے وہ سب کے سامنے ہے، وفاق اور صوبے میں اتحادی ہونے کے باوجود غلط کاموں پر احتجاج کیا۔
انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم کو کمزور کرکے کرپشن کیلئے آسانی پیدا کی گئی لیکن ارباب اختیار کو پیغام ہے کہ پاکستان کی ترقی کراچی کی ترقی سے ہے، کراچی کی گلیوں کوصرف ایم کیوایم اون کرتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عجیب دور آگیا ہے حکومتیں احتجاج میں لگ گئی ہیں، خواجہ اظہار الحسن
ان کا کہنا تھا کہ 18 ویں ترمیم وفاق کو کراچی میں کام کرنے سے نہیں روکتی بلکہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی نے کراچی کے عوام کو ماموں بنایا اور اب دونوں شیر و شکر ہوگئے ہیں۔
خواجہ اظہار الحسن نے مزید کہا کہ کیسا نظام ہے کہ وفاق پیسے تو لیتا ہے مگر کراچی پرخرچ نہیں کرتا، وفاق کو 18 ویں ترمیم کام کرنے سے نہیں روکتی، کراچی میں کسی ڈرامے کو اب کامیابی نہیں ملے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم ہماری مدد سے بنا ہے، 7 نشستوں پر بھی کہتا ہوں کہ وزیر اعظم ہمارا ہے، وزیر اعظم بھی ہمارے بغیر بن کر دکھائیں۔
’پاکستان کے آئین بنانے والوں نے آئین میں صوبہ بنانا ناممکن کے برابر کردیا‘
ایم کیو ایم کے رہنما فیصل سبزواری کا کہنا تھا کہ کراچی کے لوگوں کو جعلی انتخابی نتائج دکھائے گئے اور بتایا گیا کہ ایم کیو ایم کراچی سے صاف ہوگئی۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا مقابلہ کسی وقتی دشمن سے نہیں ہے بلکہ ہمارا مقابلہ پاکستان بگاڑنے والوں سے ہے، کچھ لوگوں نے پاکستان کے محب وطن لوگوں پر شک کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے آئین بنانے والوں نے آئین میں صوبہ بنانا ناممکن کے برابر کردیا، پیپلز پارٹی نے وفاق سے لیکر صوبے تک حکومت کی اور ملک کا بیڑہ غرق کیا، دیہی سندھ کی نوکریاں میرٹ پر دینے کے بجائے بیچ دی گئیں اور اب ان کے رہنماؤں پر نوکریاں بیچنے کے کیس چل رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں امن کے دعوے لاش گرنے کے وقفے ہیں، فیصل سبزواری
فیصل سبزواری کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے دیہی سندھ کے نام پر شہری سندھ کا حق کھایا، سندھ حکومت واٹر بورڈ پر کنٹرول کرتی ہے مگر پانی نہیں دیتی۔
انہوں نے کہا کہ 18 ویں ترمیم پر اس کی روح کے مطابق مکمل عمل کیا جائے، سندھ میں جمہوریت نہیں ہے بلکہ جعلی حکومت مسلط ہے، مردم شماری میں کراچی شہر کو آدھا گِنا گیا۔