غلط انجیکشن سے جاں بحق کمسن بچی نشویٰ کے والد کا مطالبات کی عدم منظوری پر دھرنا
کراچی: دارالصحت اسپتال میں غلط انجیکشن لگنے سے جاں بحق ہونے والی 9 ماہ کی کمسن بچی نشویٰ کے والد نے گلستان جوہر پر دھرنا دے دیا۔
گزشتہ دنوں نشویٰ کے والد قیصر علی نے پریس کانفرنس میں 3 مطالبات پیش کرتے ہوئے حکومت کو 27 اپریل تک کا وقت دیا تھا اور مطالبات کی عدم منظوری پر دھرنے کا اعلان کیا تھا۔
اب قیصر علی کی قیادت میں گلستان جوہر کے علاقے جوہر موڑ پر دھرنا جاری ہے جس میں عام شہریوں اور سول سوسائٹی کی بڑی تعداد موجود ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نشویٰ ہلاکت کیس: اسپتال پر 5 لاکھ روپے جرمانہ، ملازمین کو بھی فارغ کرنے کا حکم
اس موقع پر ننھی نشویٰ کے والد کا کہنا تھا کہ حکومت نے غیر رجسٹرڈ اسپتالوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی ہے، یہ مسئلہ صرف نشویٰ کا نہیں بلکہ 2 مزید بچے اپنی جان سے جاچکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے وعدہ کیا تھا کہ اسپتال کے مالک کو گرفتار کیا جائے گا مگر نہیں کیا گیا، میرا سوال ہے کہ وزیراعلیٰ اور گورنر زیادہ طاقتور ہیں یا اسپتال کے مالکان جو اُن کے خلاف کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔
قیصر علی نے کہا کہ ہماری جدوجہد کسی ایک اسپتال کےخلاف نہیں، ہم چاہتے ہیں کہ جس کسی کے بھی ساتھ ایسا ہوا ہے وہ سامنے آئے، یہ کچھ لوگوں سے نہیں ہوگا ہم سب کومل کر کھڑا ہونا ہوگا، اسپتالوں کے متاثرین کیلئے ہم نےکاؤنٹر بنایا ہے، یہاں دارالصحت اسپتال کے دیگر متاثرین بھی موجود ہیں۔
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سماجی رہنما جبران ناصر نے کہا کہ ہم سب کا غم ایک جیسا ہے، چاہتے ہیں کہ آئندہ کوئی اپنے پیاروں کی لاشیں نہ اٹھائے۔
یاد رہے کہ کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں واقع دارالصحت اسپتال میں غلط انجیکشن کا شکار ہونے والی 9 ماہ کی بچی کئی روز تک زیر علاج رہنے کے بعد 22 اپریل کو انتقال کرگئی تھی۔
اس کے بعد آج کراچی میں ایک اور 8 سالہ بچی مبینہ طور پر غلط انجیکشن لگنے سے جاں بحق ہوئی ہے۔
پولیس کے مطابق گلشن اقبال کے علاقے 13 ڈی میں بچی صبا کو رات میں سانس کی تکلیف پر والد کلینک لے کرگیا جہاں اسے خود کو ڈاکٹر بتانے والے شخص نے انجیکشن لگایا تو بچی فوری انتقال کرگئی۔