حکومت نیشنل ایکشن پلان پر سنجیدہ نہیں، انتہاء پسندوں کا مقابلہ کرنا ہوگا، بلاول بھٹو زرداری
گھوٹکی: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے خان گڑھ میں مہر برادران سے وفاقی وزیر سردار علی خان مہر کی وفات پر تعزیت کی۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی علی محمد خان مہر کے انتقال پر مرحوم کے بلندی درجات کیلئے فاتحہ خوانی کی۔
بلاول بھٹو زرداری کے ہمراہ سندھ کے وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے بھی سوگوار خاندان سے تعزیت کی۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے ہمراہ ناصر شاہ، اویس شاہ، باری پتافی، سہیل انور سیال اور انور خان مہر و دیگر نے بھی سوگوار خاندان سے اظہار افسوس کیا۔
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میں یہاں تعزیت کرنے آیا ہوں، مہر فیملی سے ہمارا خاندانی و سیاسی تعلق ہے، دعاگو ہوں کہ اس مشکل وقت میں سوگوار خاندان کو خدا ہمت دے۔
یہ بھی پڑھیں: خبردار کرتا ہوں، ون یونٹ یا صدارتی نظام نافذ کیا گیا تو ملک ٹوٹ جائے گا، بلاول بھٹو زرداری
انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں ایک بار پھر دھماکا ہوا ہے، میں نے کوئٹہ دھماکے کی مذمت کی ہے، میں ایک بار پھر کوئٹہ دھماکے کی مذمت کرتا ہوں، بلوچستان میں ہونے والی بار بار کی دہشت گردی کے معاملے پر توجہ ضروری ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد پاکستان پیپلز پارٹی کا دیرینہ مطالبہ ہے مگر حکومت نیشنل ایکشن پلان پر سنجیدہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے نیکٹا کا آج تک ایک اجلاس تک نہیں بلایا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی انتہاء پسندی اور دہشت گردی سے متعلق ہمیشہ سے ایک واضح پالیسی ہے، پاکستان پیپلز پارٹی جب بھی حکومت میں آئی دہشت گردی کے خلاف واضح اقدامات کئے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں جگہ جگہ پھر سے دہشت گردی کے واقعات ہورہے ہیں، حکومت کو انتہاء پسندوں کا مقابلہ کرنا ہوگا۔