ریاستی ادارے سیاست کے بجائے ملک کی سرحدوں پر کڑی نظر رکھیں، مولانا فضل الرحمن
سکھر: متحدہ مجلس عمل کے صدر اور جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ اس وقت عوام پر تکلیف دہ وقت گذر رہا ہے، اگر ابھی بھی سیاسی قوتوں نے عوام کا ساتھ نہیں دیا تو کب دینگے، ہم کبھی بھی ریاستی اداروں کے خلاف نہیں ہیں لیکن ریاستی اداروں کو بھی چاہیئے کہ سیاست کے بجائے ملک کی سرحدوں پر کڑی نظر رکھیں۔
سکھر میں جے یو آئی کے پریس ترجمان حافظ رفیق احمد شر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ اس وقت ملک غیریقینی، کیفیت، معاشی بحران کا شکار ہے ایسے معاملات سے خطرناک تبدیلی رونما ہو سکتی ہے لیکن ہم پاکستان کے سچے اور وفادار سیاستدان ہیں اور ان سازشوں کو ناکام بنائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملک کو بحرانوں سے نجات دلانے کیلئے سیاسی و جمہوری قوتوں کو آپس میں متحد و منظم ہونا پڑیگا، انشاء اللہ آخری ہفتے میں آل پارٹیز کانفرنس بلا کر آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائیگا۔
یہ بھی پڑھیں: مولانا فضل الرحمان اسلام کو نگاہ میں رکھیں اسلام آباد کو نہیں، فردوس عاشق اعوان
فضل الرحمن نے کہا کہ نیب میں اتنی جرات نہیں کہ وہ ہمیں طلب کرے، ہم نے ہمیشہ صاف ستھری سیاست کی ہے، ہم نیب سے ڈرنے والے نہیں البتہ انہوں نے کوشش بڑی کی ہے کوئی نا کوئی جھوٹا کیس ڈال کر شرافت سے سیاست کرنے والے کو بھی تنگ کریں، اللہ کے فضل و کرم سے ہمارے اوپر ایک روپیہ کی بھی کرپشن ثابت نہیں ہوسکے گی۔
مولانا فضل الرحمن کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان اپنی تقاریر میں صحابہ کرام کے حوالے جو کچھ کہتے ہیں یہ سراسر جہالت ہے، انہوں نے مغربی لیکچر کے ذریعے اسلامی تاریخ بیان کرکے غیر ذمہ دارانہ الفاظ استعمال کئے جو قابل مذمت ہیں، ایسے عمل سے جاہل وزیراعظم کو توبہ استغفار کرنا پڑیگا، ایسے عمل سے پوری امت مسلمہ کی دل آزاری ہوئی ہے۔
مولانا فضل الرحمن کا مزید کہنا تھا کہ جعلی حکومت سے جلد نجات حاصل کرکے پوری قوم کو ایک پلٹ فارم پر جمع کیا جائے گا۔