Featuredسندھ

اگر سندھ اسمبلی کا اجلاس نہ ہورہا ہو تو سراج درانی کو لانڈھی جیل میں رکنا پڑے گا، قائد حزب اختلاف سندھ

کراچی: سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف فردوس شمیم نقوی نے کہا ہے کہ اگر سندھ اسمبلی کا اجلاس نہ ہو رہا ہو تو اسپیکر آغا سراج درانی کو لانڈھی جیل میں رکنا پڑے گا۔

جہاں انہیں شہد اور زیتون نہیں مل سکے گا اس لئے بغیر کسی مناسب وجہ کے اجلاس کو طوالت دی جارہی ہے، جب اجلاس جاری ہی رکھنا ہے تو اسے شروع بھی تو وقت پر کیا جائے۔

اسپیکر نے ایوان کو گھر کی لونڈی سمجھ رکھا ہے

سندھ اسمبلی کے میڈیا کارنر پر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسپیکر نے ایوان کو گھر کی لونڈی سمجھ رکھا ہے۔

وہ ایوان کو قواعد و ضوابط کے مطابق نہیں چلا رہے۔ قواعد میں لکھا ہے کہ جولائی میں اجلاس نہیں ہوگا لیکن بغیر ایجنڈے کے اجلاس جاری ہے۔

سندھ حکومت کانپ رہی ہے اور اس پر کپکپی طاری ہے

انہوں نے کہا کہ یہ سندھ اسمبلی کا اجلاس نہیں بلکہ آنٹی کرپشن کا اجلاس ہے۔ فردوس شمیم نقوی نے بہت جلد وزیراعلیٰ سندھ کی گرفتاری کی پیش گوئی کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت کانپ رہی ہے اور اس پر کپکپی طاری ہے۔

قائد حزب اختلاف نے کہا کہ میں نوشتہ دیوار پڑھ رہا ہوں، وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کی گرفتاری جلد متوقع ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ گھوٹکی الیکشن میں قبل از انتخاب دھاندلی شروع ہوچکی ہے، وزیراعلیٰ کا منصب استعمال کرتے ہوئے پریذائیڈنگ افسران تبدیل کردیئے گئے، چیف الیکشن کمشنر گھوٹکی ضمنی الیکشن میں دھاندلی کا نوٹس لیں۔

یہ بھی پڑھیں: ہم 5 برس میں قرضہ بھی اتاریں گے اور ترقی بھی کریں گے، فردوس شمیم نقوی

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی بانی ایم کیو ایم کی طرز پر الیکشن لڑتی ہے، ہم کاغذی اپوزیشن نہیں ہیں، گھوٹکی ضمنی الیکشن میں ہم ہر پولنگ بوتھ پر موجود ہونگے۔

قائد حزب اخلتاف نے وزیراعلیٰ سندھ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مراد علی شاہ تم نامراد ہی رہو گے کیونکہ پورا صوبہ نوحہ پڑھ رہا ہے لیکن نااہل سندھ حکومت پوائنٹ اسکورنگ کررہی ہے۔

فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی میں ہمت تو تھی کہ انہوں نے نیب کو دیئے گئے جواب ویب سائٹ پر لگا دیئے، مرادعلی شاہ نے سندھ بینک کے ذریعے یکمشت سو کروڑ قرضہ دیا اور وہ اس کا جواب نہیں دے رہے ہیں۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close