وزیراعلیٰ سندھ نے ڈاکٹر عاصم کو ضمیر کا قیدی قرار دے دیا
وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ نے جناح اسپتال میں ڈاکٹر عاصم سے ملاقات کی اور ڈاکٹرعاصم حسین کی صحت یابی کےلیے دعا کی۔
اس موقع پر مراد علی شاہ کا کہناتھا کہ ڈاکٹر عاصم کو اذیت دینے والے خود اذیتوں میں مبتلا ہیں۔انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عاصم کو ایک سال سے زائد عرصےسے سیاسی قیدی بنایا ہوا ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہمیں عدالتوں پر یقین ہے،ڈاکٹرعاصم تمام قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد رہا ہوں گے۔
مراد علی شاہ کا کہناتھا کہ ڈاکٹر عاصم پرنیب کےمقدمات باقی ہیں،اور بہت جلد ڈاکٹر عاصم کی نیب کے مقدمات میں بھی ضمانت ہوجائے گی۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سندھ سیکریٹریٹ میں مولابحش چانڈیو کے ہمراہ پریس کانفرنس کی اور ابتدا میں گڈانی حادثے میں جاں بحق افرادکےلیے فاتحہ خوانی ہوئی۔
مراد علی شاہ کا کہناتھا کہ مجالس کو تحفظ فراہم کرنا پولیس اور سندھ حکومت کی ذمےداری ہے۔انہوں نے کہا کہ جو لوگ دہشت گردی کرتے ہیں ان کا کوئی مذہب نہیں ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ نے مڈٹرم الیکشن کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بلاول بھٹونے مڈ ٹرم انتخابات کی بات نہیں کی،پیپلزپارٹی جمہوریت پریقین رکھتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو کے مطالبات جمہوریت کو مستحکم کرنے کےلیےہیں اورہمارے لیے کامیابی جمہوریت کی مضبوطی میں ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ کا کہناتھا کہ سندھ میں18سے 65 سال کےافراد کی حادثاتی موت میں اہل خانہ کوپیسے ملیں گے۔انہوں نے کہا کہ متاثرہ خاندان کوپیسے بیوروکریسی کے ذریعے نہیں انشورنس کمپنی سے براہ راست ملیں گے۔
واضح رہے کہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہناتھا کہ انشورنس پالیسی پرعمل درآمد یکم نومبر سے شروع ہوجائےگا۔