کراچی: 1گھنٹے میں فائرنگ کے 3 واقعات
کراچی میں ایک گھنٹے کے دوران ٹارگٹ کلرز نے 3 وارداتیں کی ہیں جس کے نتیجے میں 5افراد جاں بحق ہوگئے، وزیراعلیٰ سندھ نے ان واقعات کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ کو ملزمان کے خلاف فوری کارروائی کا حکم دیا ہے۔
کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کا چھلاوا پوری طرح قابو میں نہ آسکا، جمعے کو صرف ایک گھنٹے کے دوران نامعلوم قاتلوں نے تین مقامات پر قانون کو چیلنج کیا۔
نامعلوم قاتلوں کی واردات کا انداز وہی تھا، نائن ایم ایم ’کیلے بر‘ پسٹل سے راہ چلتے ہدف کے سر، چہرے اور سینے پر گولیاں ماریں اور فرار ہوگئے۔
پہلے شفیق موڑ کے قریب تین افراد پر فائرنگ کی گئی، جنہیں شدید زخمی حالت میں اسپتال لے جایا جارہا تھا کہ وہ راستے ہی میں دم توڑ گئے۔
ترجمان اہلسنت والجماعت کے مطابق مقتولین ان کے کارکن تھے اور تحفظ حرمین ریلی سے واپس آرہے تھے، ان کی شناخت شاہد، یعقوب اور عثمان حیدری کے نام سے ہوئی ہے۔
بلوچستان کے رہائشی عبدالباقی اور امین کو پٹیل پاڑہ کے علاقے میں نشانہ بنایا گیا، ملزمان موٹر سائیکل پر سوار اور ہیلمٹ پہنے ہوئے تھے، فائرنگ سے امین ہلاک اور عبدالباقی زخمی ہوگیا۔
تیسرا واقعہ ناظم آباد میں حیدری مارکیٹ کے قریب پیش آیا جہاں نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ان واقعات کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ، ایڈیشنل آئی جی کراچی اور ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی کو فون کرکے فائرنگ میں ملوث ملزمان کے خلاف کارروائی کرنے کی ہدایت کی ہے۔