شہر کا امن تباہ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے
گورنر سندھ عشرت العباد خان لیاری ایکسپریس وے کے منصوبے پر جاری ترقیقاتی کام کا معائنہ کرنے پہنچے تھے، ان کے ہمراہ ڈپٹی میئر ارشد وہرہ اور اعلیٰ سرکاری حکام تھے،انہوں نے متعلقہ افسران کو لیاری ایکعپریس کے نو ٹریکس کو فوری طور مکمل کرنے کے احکامات جا رہ کرتے ہوئے کہا کہ اس شاہراہ کو جلد از جلد عوام کی سہولت کے کھول دینا چاہتے ہیں۔
گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ مقدس مقامات کی تلاشی کے دوران بے حرمتی کے حوالے سے پھیلائی جانے والی افواہیں محض پر پیگنڈہ ہیں،قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار بھی مسلمان ہیں اور مقدس مقامات کی حرمت سے باخوبی واقف بھی ہیں اور تقدس کا احترام بھی کرتے ہیں اگر پھر بھی کسی کو اعتراض ہے تو رپورٹ درج کرا سکتا ہے تحقیقات کرائی جائیں گی۔
ایک سوال کے جواب میں گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ ملیر میں حالات کو کنٹرول کر لیا جائے گا امن و امان کی صورت حال کو کسی بھی قیمت پر بگڑنے نہیں دیں گے، عوام دل برداشتہ نہ ہوں۔
سرکلر ریلوے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کی اہمیت اپنی جگہ موجود ہے جس کی اسٹدیز موجود ہیں تا ہم بین الاقوامی فنڈنگ کا انتظار ہے،اورنج لائن یا گرین لائن سرکلر ریلوے کے متبادل نہیں۔
ڈپٹی میئر ارشد وہرہ کو حاصل نا مکمل اختیارات اور سوک سینٹر میں انہیں آفس نہ ملنے کے سوال کے جواب کو ٹالتے ہوئے گورنر سندھ نے معنی خیز انداز میں کہا کہ ڈپٹی میئر اپنے مسائل خود حل کرلیں گے آپ پریشان نہ ہوں،شہر کراچی میں ہونے والا کوئی بھی وفاقی منصوبہ یا سندھ حکومت کا منصوبہ ڈپٹی میئر کا اپنا منصوبہ ہے وہ کراچی کے منتخب ڈپٹی میئر اور نگراں میئر ہیں۔