کے پی ٹی ٹرمینل پر آگ بھڑک اُٹھی،فیول ٹینک پھٹنے کا خدشہ
کراچی پورٹ ٹرسٹ کے ٹرمینل میں فیول ٹینک میں اچانک بھڑک اُٹھی، عینی شاہدین نے دھماکے کی آواز کے ساتھ ٹینک کے قریب موجود 4 افراد کو اڑتے ہوئے دور جا کے گرتے ہوئے دیکھا جن میں سے ایک کی لاشیں نکال لی گئی ہیں جب کہ ایک کو شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کردیا گیا ہے اور بقیہ 2 افراد کی تلاش جاری ہے۔
ے پی ٹی کے فائر چیف آفیسر سعید جدون نےکہا کہ آگ ایک ہزار ٹن فیول سے بھرے ٹینک میں لگی ہے جو کہ کے پی ٹی کی ملکیت نہیں ہے بلکہ کسی پرائیوٹ ادارے کے زیرِ استعمال ہے جن سے رابطہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
فائر چیف کا کہنا تھا کہ کے پی ٹی کی 10 اور ایک پاک نیوی کی فائر فائٹنگ گاڑیاں آگ بجھانے میں مصروف ہیں، آگ سے فیول ٹینک کے پھٹنے کا بھی خدشہ ہے جس کے لیے تمام احتیاطی تدابیر بروئے کار لائی جا رہی ہے جب کہ جلد ہی کے ایم سی کی فائر فائٹنگ گاڑیاں بھی پہنچ جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ ابتدائی طور پر ایسا لگتا ہے کہ فیول ٹینک میں آگ کسی انسانی غلطی کی وجہ سے لگی ہے شاید کسی موبائل فون کے استعمال یا کسی اور وجہ سے یہ حادثہ رونما ہوا جس میں دہشت گردی کا کوئی عنصر تاحال نظر نہیں آیا ہے۔
فائر چیف کا کہنا ہے کہ ٹرمینل کے بیس منٹ میں پانی، فیول اور دھواں بھر جانے کے باعث امدادی کاموں میں شدید مشکلات کا سامنا ہے جس کے باوجود 25 فیول ٹینکس کے درمیان سے چار افراد میں ایک کی لاشیں اور ایک زخمی کو نکال لیا گیا ہے جب کہ دیگر 2 افراد کی تلاش جاری ہے جس کے لیے ریسکیو اداروں بالخصوص ایدھی کی خدمات قابلِ ستائش ہیں۔