اختیارات محدو سہی عزائم لا محدود ہیں
وہ کراچی میں پریہس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے انہوں نے بتایا کہ بلدیہ عظمی کراچی اپنے شہر کی تعمیر اور ترقی کے لیے 100 دن کا پلان ترتیب دیا ہے جس کے لیے بجٹ کا انتظام کرپشن کی روک تھام کر کے کی گئی ہے۔
میئر کراچی کا کہنا تھا کہ مرحلے میں کراچی کے چار اضلاع میں ترقیاتی کاموں کا جال بچھانا چاہتے ہیں جس کے لیے ابتدائی طور پر بہ طور نمونہ عمل 15 سے 20 یو سیز میں اسکول، ڈسپینسری اور پلے گراؤنڈ بنانے جا رہے ہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی حکیومت کی جانب سے اب تک فنڈز جا ری نہیں کیے ہیں اس لیے ان کاموں کے لیے بجٹ پارکنگ چارجز، فیولنگ، ٹھیکوں کی کوٹیشن وغیرہ میں لیکیج کو روک کر اور دیگر غیر ضروری اخراجات میں کمی کر کے اکھٹے کیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تعمیراتی کاموں میں ہمارے یوسی چیئرمین، وائس چیئرمین،بلدیہ عظمی کے ملازمین،میری پارٹی کے کارکنان، مخیر حضرات اور دیگر رفاعی ادارے ہمارے معاون و مددگار ہوں گے کیونکہ یہ شہر سب کا ہے تو کام بھی سب نے ہی مل کے کرنا ہے۔
کراچی میں ترقی ہو گی تو ہر شخص اس سے مستفید ہو گا اس لیے سب نے کردار ادا کرنا ہے پورے پاکستان میں اس کا اثر پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ کراچی پورے ملک کو چلاتا ہے لیکن صوبائی اور وفاقی حکومت اس کا جائز حق تک دینا گوارا نہیں کر رہی ہیں جس کے باعث شہر میں کچرے کے انبار لگ گئے ہیں اور سڑکیں موہنجو ڈارو کے کھنڈرات کا منظر پیش کر رہے ہیں۔
ہمارے پاس تجربہ کار ٹیم ہے جسے عوام نے منتخب کیا ہے تا کہ ہم عوام کو سہولیات کو مہیا کر سکیں عوام ہم سے سوال کرتے ہیں ہمیں موقع دیا جائے کہ ہم عوام کو ڈلیور کر سکیں۔