کراچی: پاکستان اسٹیل ملز کو اس حالت میں پہنچانے کے ذمے دار ملازمین ہرگز نہیں، ماضی کی حکومتوں کی غلط پالیسیوں سے اسٹیل ملز کو خسارہ ہوا
سندھ ہائی کورٹ نے پاکستان اسٹیل ملز کی نجکاری اور ہزاروں ملازمین کو نوکری سے نکالنے سے متعلق درخواست پر وفاقی حکومت، وزارت پیداوار اور اٹارنی جنرل سمیت دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اسٹیل ملز سے متعلق سپریم کورٹ میں زیر سماعت معاملے کی تفصیلات طلب کر لیں۔
جسٹس عمر سیال اور جسٹس ذولفقار علی سانگی پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو پاکستان اسٹیل ملز کی نجکاری اور ہزاروں ملازمین کو نوکری سے نکالنے سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔
درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ پاکستان اسٹیل ملز کو اس حالت میں پہنچانے کے ذمے دار ملازمین ہرگز نہیں، ماضی کی حکومتوں کی غلط پالیسیوں سے اسٹیل ملز کو خسارہ ہوا،
حکومت نے بھی 2 سال میں اسٹیل ملز چلانے کے لیے کوئی اقدام نہیں کیا، وفاقی حکومت اسٹیل ملز نجی شعبے کو دینا چاہتی ہے، وفاقی حکومت نے ہزاروں ملازمین کو نکالنے کا غیر قانونی فیصلہ کیا ہے، وفاقی حکومت کے اقدام کو غیر قانونی قرار دیا جائے، وفاقی حکومت کو نجکاری اور ملازمین نکالنے سے روکا جائے۔
عدالت نے وفاقی حکومت سے اسٹیل ملز کی نجکاری سے متعلق تفصیلات طلب کرلی، عدالت نے اٹارنی جنرل پاکستان کو 23 جون تک وفاقی حکومت سے جواب لے کر جمع کرانے کا حکم دے دیا، عدالت نے اسٹیل ملز سے متعلق سپریم کورٹ میں زیرسماعت معاملے کی بھی تفصیلات طلب کرلی۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ بتایا جائے کیا اسٹیل ملز کا معاملہ سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے؟ عدالت نے دیگر فریقین سے بھی23 جون کو جواب طلب کرلیا۔