چوہدری اسلم کی آج تیسری برسی
دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کراچی پولیس کی فرنٹ لائن شخصیت ایس پی چوہدری اسلم کو خود کش حملے میں شہید ہوئے 3 سال بیت گئے
شہید چوہدری اسلم نے 1963ءمیں مانسہرہ کے علاقے ڈھوڈھیال میں پیدا ہوئے، جبکہ وہ ابتدائی تعلیم کے بعد کراچی منتقل ہوگئے، انہوں نے کراچی میں ہی گریجویشن کی اور پھر پولیس فورس میں شمولیت اختیار کرلی۔
اسلم خان کا تعلق صوبہ خیبرپختونخوا کے سیاحتی و فوجی شہرایبٹ آباد سے تھا لیکن دوستوں نے ان کے لباس اورچال ڈھال کی وجہ سے انہیں چو ہدری کہنا شروع کیا اور پھر یہ نام ان کے ساتھ ایسا جڑا کہ وہ چو ہدری اسلم کے نام سے ہی پہچانے جانے لگے۔
چوہدری اسلم کا نام ان بہادر افسران میں شمار کیا جاتا تھا جن سے شہر بھر کے تمام دہشت گرد خوف کھاتے تھے۔
دہشتگردوں کیلئے دہشت کی علامت ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم پر عیسیٰ نگری سے متصل لیاری ایکسپریس وے کے انٹری پوائنٹ پر خودکش حملہ ہوا تھا، اس حملے میں چوہدری اسلم کے ڈرائیور اورگن بھی شہادت پائی، حملے میں بارہ اہلکار زخمی بھی ہوئے۔
حملے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان مہمند ایجنسی نے قبول کی تھی۔
ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم اوران کے ساتھیوں کی شہادت کی خبر کو بین الاقوامی میڈیا میں نمایاں جگہ دی ، بی بی سی ، وائس آف امریکا اور جرمن ریڈیو ڈوئچے ویلے پر چوہدری اسلم کی شہادت کو اہم واقعہ اور بڑا نقصان قرار دیا گیا تھا۔
چوہدری اسلم پراس سے پہلے پانچ ناکام حملے ہو چکے تھے اوردہشت گرد اپنی چھٹی کوشش میں چوہدری اسلم کی جان لینے میں کامیاب ہوگئے۔