کراچی : وفاق مردم شماری سے متعلق سندھ کے تحفظات دور کریں، مولا بخش چانڈیو
مشیراطلاعات سندھ مولا بخش چانڈیو نے مردم شماری سے متعلق وفاقی حکومت سے تحفظات دور کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے بتایا جائے کہ مردم شماری میں سندھ کو کتنے حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے ۔
کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈٰیا سے بات چیت کرتے ہوئے مشیر اطلاعات سندھ نے کہا کہ آج کے اجلاس میں مردم شماری پر تفصیلی غور کرنے کے لئے ایجنڈے کے دیگر معاملات کو ملتوی کیا گیا ہم نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ سندھ حکومت کو بتایا جائے کہ مردم شماری کے لیے صوبے کو کتنے بلاک میں تقسیم کیا گیا ہے اجلاس میں نادرا حکام کی جانب سے پیش کی گئی رپورٹ پرعدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے مولا بخش چانڈیو کا کہنا تھا کہ نادراکے پاس سندھ کی آبادی کے درست اعداد وشمار نہیں
ایک سوال کے جواب میں مشیر اطلاعات مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ منظوروسان بادشاہ آدمی ہیں وہ کبھی مفروضہ کی بنیاد پر بات کرتے ہیں انہوں نے گجراتی بولنے والوں کے لیے کالم کے اندراج کا مطالبہ ذاتی طور پر کیا ہوگا ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ اردو بولنے والے سندھ کے مستقل باشندے اور سندھی ہیں وہ اپنا اندراج سندھی زبان کے کالم میں کرائیں۔
رینجرز اختیارات کے حوالے سے سوال کے جواب میں مشیر اطلاعات سندھ نے کہا کہ رینجرز کے اختیارات کے حوالے سے طریقہ کار سندھ اسمبلی نے طے کیا ہے سندھ اسمبلی کے طے کردہ قانون کے مطابق کام ہوگا۔
دو روز قبل وفاقی وزیر داخلہ کی جانب سے دئیے گئے بیان پر مشیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ چوہدری نثار کا بیان غیر سنجیدہ ہے دہشت گردوں میں اچھے برے کی تمیز کرنا ضیاء الحق کے وارثوں کا وطیرہ ہے راحیل شریف کے چلے جانے کے بعد یہ لوگ بغلیں بجا رہے ہیں جس ملک میں دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری ہو اس کا وزیرداخلہ کو ایسے بیانات زیب نہیں دیتے۔