سلیم شہزاد کو انسدادِ دہشتگردی کی عدالت میں پہنچا دیا گیا
ایم کیوایم کے بانی رکن سلیم شہزاد سلیم شہزاد کو گڈاپ تھانے سے اے ٹی سی پہنچا دیا گیا، سلیم شہزاد دہشتگردوں کے علاج سے متعلق مقدمے میں نامزد ہیں جبکہ عدالت نے ان کی گرفتاری کے لیے وارنٹ جاری کیے تھے۔
عدالت پہنچنے پر سلیم شہزاد سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عدالتوں پر اعتماد ہے، 300سے زائد مقدمات1992 سے پہلے درج کئے گئے،
مقدمات این آر او کے ذریعے ختم ہوئے ، اسوقت میرےخلاف صرف ایک مقدمہ ہے، ایک مقدمے میں مجھے گرفتار کیا گیاہے۔
صحافی نے سلیم شہزاد سے سوال کیا کہ کس جماعت میں جارہے ہیں تو انکا کہنا تھا کہ پہلے یہ تو طے ہو کون مجھ سے نکاح کرنے کو تیار ہے کراچی میں کراچی کی سیاست ہوگی، مستقبل کے فیصلے کا اعلان جلد کروں گا۔
سلیم شہزاد نے مزید کہا کہ پی ایس پی والے بچے ہیں، جب میں سیاست میں تھا یہ نہیں تھے، پی ٹی آئی والے اگر میری آمد پرخوش ہیں تو اچھی بات ہے۔
گزشتہ روز ایم کیوایم کے بانی رکن سلیم شہزاد کو کراچی ائیرپورٹ پہنچے پر گرفتار کر کے ان کا پاسپورٹ ضبط کر لیا گیا اور پولیس پارٹی بکتربند گاڑی میں گڈاپ تھانے لے گئی تھی۔
سلیم شہزاد کے خلاف مختلف تھانوں میں 20سے زائد مقدمات ہیں، ان کے خلاف ملک دشمنی، قتل، جلاؤ گھیراؤ، فائرنگ کے مقدمات ہیں۔ یہ مقدمات گلشن اقبال، اورنگی ٹاؤن، لانڈھی،بلدیہ اورسرجانی تھانوں میں درج ہیں۔
پاک سرزمین کے سربراہ مصطفی کمال کا کہنا ہے کہ ہماری جماعت میں سلیم شہزاد کی کوئی گنجائش نہیں ہے، ان کا وزن زیادہ ہے، سیلم شہزاد کی شمولیت سے ہماری کشتی ڈوب سکتی ہے۔
گرفتاری کے بعد ایم کیو ایم رہنما سلیم شہزاد کا ویڈیو بیان ریکارڈ کیا گیا ، اپنے بیان میں ان کا کہنا تھا کہ 22 اگست 2016 کو ایم کیو ایم لندن سے لاتعلقی کا اعلان کر چکا ہوں۔ پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگایا تو میرا لندن سے تعلق ختم ہوگیا۔ میں محب الوطن لوگوں کے ساتھ ہوں۔