سندھ حکومت نےدہشت گردی کیخلاف بڑی حکمت عملی تیارکرلی
سیہون دھماکے کے بعد وزیر اعلیٰ سندھ کی زیرصدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا، وزیر اعلیٰ کودھماکے کی تفتیش اورمزاروں کے حفاظتی اقدامات سے آگاہ کیا گیا۔
اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ سانحہ سیہون کی پہلے ریلی کی گئی، سانحہ سیہون دھماکا مکمل منصوبہ بندی کے ساتھ کیا گیا، شاہ نورانی، شکارپور دھماکے کو یکجا کرکے تحقیقات کو آگے بڑھایا جارہا ہے، بلوچستان کی پولیس اور دیگر ادارے تحقیقات میں مدد کررہےہیں، تحقیقاتی ٹیموں کی دیگرصوبوں میں موبائلزیشن ہوچکی ہے۔.
وزیراعلیٰ نے مزارات اور دیگرمقامات کی سیکیورٹی رپورٹ طلب کرلی۔
وزیر اعلیٰ نے ڈی جی رینجرز کی قیادت میں اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی تشکیل دیدی، جس میں پولیس اور سینیئر انٹلی جنس افسران شامل ہیں، کمیٹی امن و امان اور ممکنہ خطرات کے بارے میں روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ وزیر اعلیٰ کو پیش کریگی۔
وزیراعلیٰ نے سندھ بلوچستان سرحد پر آپریشن تیز کرنے کی بھی ہدایت کی اور کہا دہشت گردوں کے خلاف بے رحمانہ آپریشن کیا جائے۔
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ انسداد دہشت گردی کیلئے بہترین حکمت عملی ہونی چاہیے، سندھ کو محفوظ صوبہ بنانا ہے، تعلیمی نظام میں اصلاحات لا کر دہشتگرد مائنڈ سیٹ کے خلاف بچوں اور قوم کی رہنمائی کرنا ہوگی۔
وزیراعلی سندھ نے سیکرٹری داخلہ سے صوبے بھر میں بننے والے نئے مدارس پر رپورٹ طلب کر لی اور کہا کہ ایپکس کمیٹی کے فیصلہ کے مطابق بغیر اجازت کسی بھی مدرسہ کی تعمیر نہیں ہوگی۔