اپنے بیان میں بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ کرپشن کے خلاف عمران خان کی مہم دراصل قوم کے ساتھ ہونے والا ایک ایسا فراڈ ہے، جس نے ملک کے روشن مستقبل پر بھی سوالیہ نشان لگادئیے،
عمران خان کے احتساب کے جھوٹے نعرے کا پول کھل چکا، عوام اب اس جھانسے میں نہیں آئیں گے
غیرملکی سرمایہ دار کیسے بھروسہ کریں گے کہ عمران خان خود پاکستان کو خدانخواستہ کرپشن کا گڑھ ثابت کرتے رہے ہیں، یومیہ 12 ارب روپے کی کرپشن کا الزام لگا کر اقتدار میں آنے والوں نے اپنی حکومت کے 997 دنوں میں مبینہ یومیہ کرپشن کا کتنا پیسہ قومی خزانے میں جمع کرایا؟
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ آج اگر عوام مہنگائی کی وجہ سے بنیادی ضرورتوں سے بھی محروم ہورہے ہیں تو اس کے ذمہ دار صرف عمران خان ہیں، یہ تبدیلی نہیں یہ تباہی ہے، فون پر ہیلو ہیلو کرنے کے ڈرامے سے ملک کے گلی کوچوں میں مہنگائی کے سونامی کی تباہی ختم نہیں ہوسکتی۔
یہ بھی پڑھیں : آصف زرداری بلاول بھٹو کے وزیراعظم بننے کا خواب دیکھ رہے ہیں
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی مسلسل نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کا مطالبہ کرتی رہی مگر حکومت نے ایسا نہ کیا اور معیشت پر بھی اس کے منفی اثرات پڑے، سیاسی انتقام کے لئے منی لانڈرنگ اور کرپشن کا جھوٹا واویلا کرکے عمران خان نے ملک کو بلیک لسٹ ہونے کے دہانے پر پہنچادیا، شرمندگی کا مقام ہے کہ کمبوڈیا، گھانا اور زمبابوے جیسے پسماندہ ممالک کے ہمراہ پاکستان بھی ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نہ نکل سکا، پاکستان پیپلزپارٹی نے گرے لسٹ سے نکلنے کیلئے جو مؤثر حکمت عملی بنائی تھی، اگر عمران خان اس پر ہی عمل کرلیتے تو ملک کا فائدہ ہوجاتا لیکن پاکستان پیپلزپارٹی کی وفاقی حکومت نے ملک کو یورپی یونین سے جی ایس پی پلس کا درجہ دلوایا اور اسے بھی عمران خان نے داؤ پر لگادیا۔