سندھ پولیس میں لشکر جھنگوی سمیت کالعدم تنظیموں کے خفیہ نیٹ ورک کی تلاش شروع
کراچی: سندھ پولیس میں لشکر جھنگوی سمیت کالعدم دہشتگرد تنظیموں کے خفیہ نیٹ ورک کی تلاش شروع کر دی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق شہید ایس ایس پی چوہدری اسلم کے قتل میں نئے انکشافات سامنے آنے لگے، چوہدری اسلم پر حملے میں ملوث پولیس اہلکار کامران کا نام سامنے آنے پر سی ٹی ڈی حکام چوکنا ہوگئے، سندھ پولیس میں لشکر جھنگوی سمیت دیگر کالعدم دہشتگرد تنظیموں کے خفیہ نیٹ ورک کی تلاش شروع کر دی گئی۔ کراچی کے علاقے کورنگی مہران ٹاؤن سے سی ٹی ڈی کی کارروائی کے دوران کالعدم لشکر جھنگوی کے گرفتار چار دہشتگردوں نے چوہدری اسلم کے ٹیم میں شامل کامران کا نام لے کر تحقیقات اداروں کو چوکنا کر دیا، چوہدری اسلم کے گھر پر ہونے والا دھماکا بھی پولیس اہلکار کامران نے کرایا تھا۔
دہشتگردوں کے مطابق پولیس اہلکار کامران نے پہلے لشکر جھنگوی نعیم بخاری گروپ کے سلیمر سیل کے امیر دلدار عرف چاچا سے چوہدری اسلم کے گھر کی ریکی کرائی تھی، جبکہ چوہدری اسلم کے آنے جانے کی ٹائمنگ اور حرکات و سکنات بھی کامران ہی فراہم کرتا تھا۔ سی ٹی ڈی کے ہاتھوں گرفتار دہشتگرد ظفر سائیں، طیب احسان، قاری جاوید اور وزیر عرف ریحان نے انکشاف کیا کہ ان کا کمانڈر پولیس اہلکار کامران چوہدری اسلم کی ٹیم میں شامل تھا، جس نے واردات کیلئے پانچ کروڑ کی رقم بھی وصول کی تھی۔ جوائنٹ انٹیروگیشن ٹیم کی دہشتگردوں سے پوچھ گچھ جاری ہے، دہشتگردوں کو فنڈنگ کون کون کرتا تھا، جے آئی ٹی اس بات کا بھی باریک بینی سے جائزہ لے رہی ہے۔