سندھ

پارکس، گراؤنڈ اور نالوں پر قبضہ کرنا ایم کیو ایم کا ریکارڈ رہا ہے، سعید غنی

کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے سینٹر سعید غنی کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم والوں کو جو بھی خالی پلاٹ نظر آیا، اس پر قبضہ کر لیا، جبکہ پارک، گراؤنڈ اور نالوں پر قبضہ کرنا ان کا ریکارڈ رہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سینیٹر سعید غنی کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کا وطیرہ ہے کہ وہ اتنا شور مچاتی ہے کہ لوگ اسے سچ سمجھنا شروع کر دیتے ہیں، ایم کیو ایم کا مطالبہ تھا کہ اختیارات نچلی سطح تک منتقل کئے جائیں، ہم نے اختیارات بھی دے دیئے اور ان کی مدد کیلئے سولڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ بھی بنایا گیا، لیکن معاملہ یہ ہے کہ جو اختیارات ایم کیو ایم کے پاس ہیں، وہ اس میں کام کر رہے ہیں یا نہیں۔ رہنما پیپلز پارٹی نے کہا کہ مئیر کراچی وسیم اختر کو یہ تک نہیں پتا کہ شہر کی صفائی کے ایم سی کا کام نہیں بلکہ یہ ذمہ داری ڈی ایم سیز کی ہے، پہلے اسکول اور اسپتال بھی کے ایم سی کے پاس تھے، ہم نے وہ بھی ڈی ایم سیز کو منتقل کر دیئے، سندھ حکومت کے ایم سی کو ہر ماہ 50 کروڑ روپے کی گرانٹ دیتی ہے، سڑکیں بنانا بلدیاتی نمائندوں کا کام تھا، لیکن وہ بھی سندھ حکومت بنا رہی ہے۔

سینیٹر سعید غنی نے کہا کہ ہم مانتے ہیں کہ ہمارا تھوڑا بہت قصور ہوگا، لیکن اپنی ذمہ داریاں سندھ حکومت پر ڈالنا نااہلی کی بدترین مثال ہے، وسیم اختر پر جو ذمہ داریاں ہیں وہ سرانجام دیں، پھر کسی ذمہ داری کی بات کریں۔ سعید غنی کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز مئیر کراچی نے کہا کہ گجر نالے سے تجاوزات ختم کرائیں، وہ یہ بتائیں کہ گجر نالے پر تجاوزات کس دور میں قائم ہوئیں، ہم نے تو تجاوزات ختم کرائے، پارک، گراؤنڈ اور نالوں پر قبضہ کرنا ایم کیو ایم کا ریکارڈ رہا ہے، ایم کیو ایم کو جو خالی پلاٹ نظر آیا، اس پر قبضہ کر لیا، کوئی پارک اور نالہ تک نہیں چھوڑا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم نے بلدیاتی اداروں میں گھوسٹ ملازمین بھرتی کرائے، یہ ادارے طویل عرصے تک ایم کیو ایم کے قبضے میں رہے ہیں، بانی ایم کیو ایم الطاف حسین کی کال پر جو لوگ جمع ہو جاتے تھے، وہ گھوسٹ ملازمین ہی ہوتے تھے، جبکہ نگراں حکومت میں بھی ایم کیو ایم نے 5 ہزار بھرتیاں کی تھیں۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close