کراچی: کراچی یونین آف جرنلسٹس (دستور گروپ) نے صوبائی حکومت سے بڑا مطالبہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی یونین جرنلسٹس (دستور گروپ) کی جانب سے ایک پریس ریلیز جاری کی گئی ہے، جس میں انہوں نے صحافیوں، فوٹو گرافرز، کیمرہ مینز اور میڈیا ورکرز کو رات آٹھ بجے کے بعد باہر نکلنے کی پابندی سے استثنیٰ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
چیئرمین دستور گروپ ڈاکٹر عبدالجبار خان نے اپنے بیان میں کہا کہ پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا میں کام کرنے والے صحافی ، فوٹوگرافر، کیمرہ مین اور دیگر میڈیا ورکرز عموماً رات گئے اپنے دفاتر سے گھروں کو واپس لوٹتے ہیں جبکہ میڈیا کی ٹیمیں بھی کوریج کے لیے شہر کے مختلف علاقوں میں جاتی ہیں۔
پریس ریلیز میں کہا گیا کہ وزیراعلی سندھ کی جانب سے رات آٹھ بجے کے بعد جس پابندی کا اعلان کیا گیا ہے اس کے بعد رات گئے گھروں کو واپس جانے والے یا شفٹوں میں کام والے میڈیا ورکرز کو قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے پریشانی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔
اس ضمن میں وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور وزیر اطلاعات سندھ سید ناصر حسین شاہ قانون نافذ کرنے والے اداروں اور آئی جی سندھ کو اس حوالے سے واضح ہدایات جاری کریں کہ صحافیوں اور میڈیا ورکرز کو ان کی جانب سے شناخت ظاہر کیے جانے کے بعد پریشان نہ کیا جائے۔
واضح رہے کہ آج محکمہ داخلہ سندھ نے کرونا کی تیسری لہر کے باعث شہر قائد میں نئی پابندی کا نوٹی فکیشن جاری کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ آج رات آٹھ بجے سے سندھ بھر میں شہریوں کی غیر ضروری نقل وحرکت پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
نوٹی فکیشن میں کہا گیا کہ سندھ میں رات آٹھ بجے کےبعد گاڑیوں کی نقل وحرکت پر پابندی عائد ہوگی اور انتہائی ضروری کام کےلیےگاڑیوں کو صرف ایک شخص کے ساتھ اجازت دی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں شہریوں کی غیر ضروری نقل وحرکت پر پابندی عائد کردی گئی،نوٹی فکیشن جاری
گذشتہ روز سندھ حکومت نے شہر قائد میں لاک ڈاؤن مزیدسخت کرنےکا فیصلہ کرتے ہوئے نیا حکم نامہ جاری کیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ شہریوں کو رات 8 بجےکے بعد غیرضروری گھومنے کی اجازت نہیں ، آئی جی سندھ گاڑیوں میں غیرضروری گھومنے والے شہریوں کو روکیں، صرف اسپتال یاضروری کام سے نکلنے والے شہریوں کواجازت دی جائے۔