کراچی: وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید احمد نے سندھ میں گورنر راج نافذ ہونے سے متعلق تمام افواہوں کو مسترد کردیا۔
کراچی میں میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ اسد عمر اور گورنر سندھ نے وزیراعظم سے مجھے کراچی بھیجنے کی درخواست کی۔
اُن کا کہنا تھا کہ ’قیام امن صوبےکامعاملہ ہے لیکن تاثر ہےکہ کراچی جل رہا ہے،میں واضح کردوں میں کسی مشن پر کراچی نہیں آیا بلکہ اصل معاوملہ صوبے میں قیام امن کا ہے۔
شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ ’کل پریس کانفرنس میں ساری تفصیلات سے آگاہ کروں گا، میں وفاقی وزیر کی حیثیت سے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا احترام کرتا ہوں مگر کراچی اور سندھ میں امن و امان سے متعلق صورت حال اور حقیقت پر مبنی رپورٹ صرف عمران خان کو پیش کروں گا۔
شیخ رشید احمد نے سندھ میں گورنر راج نافذ ہونے کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ’گورنر راج سے متعلق باتیں غلط اور بے بنیاد ہیں، ایسا کچھ نہیں ہونے جارہا، حکومت صوبے میں امن و امان کے قیام کے حوالے سے رینجرز، ایف سی اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مشاورت کر کے فیصلہ کرے گی۔
اُن کا کہنا تھا کہ رینجرز آپریشن ہو یاقیام امن سے متعلق کوئی بھی اقدام، فیصلے کا اختیار وزیراعظم کو ہے اور وہ ہی حتمی فیصلہ کریں گے، مجھے دورے کی رپورٹ بنا کر وزیراعظم عمران خان کو پیش کرنی ہے، جس کے بعد وہ فیصلہ کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: چوہدری نثار کو پنجاب اسمبلی میں حلف کے بعد ایوان میں خطاب کا موقع دیا جائے گا
شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ کراچی سے منشیات کے خاتمے کی ذمہ داری میں خود لیتا ہوں، ہم اس برائی کو جڑ سے صاف کردیں گے، قیام امن اور قانون کی عمل داری صوبائی حکومت کا معاملہ ہے مگر صورت حال کو دیکھتے ہوئے وزیراعظم نے مجھے بھیجنے کا فیصلہ کیا۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ تمام اداروں سے میٹنگ کے بعد کل شام 4 بجے تفصیلی بریفنگ دوں گا، نادرا سے متعلق معاملات کو میں دیکھوں گا، جن لوگوں نے غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا اُن ملازمین کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔
شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ قیام امن کیلئے وزیراعلیٰ سندھ جوبھی کہیں گے ہم اُن کا ساتھ دیں گے کیونکہ دورہ کراچی سیاسی نہیں بلکہ قیام امن کا معاملہ ہے، جہاں بھی لاقانونیت ہوگی وہاں کی صوبائی حکومت کے اقدامات کی مکمل حمایت کریں گے۔
وفاقی وزیر داخلہ نے بتایا کہ عمران خان کی ہدایت پر کل گورنر سندھ، وزیراعلیٰ، رینجرز اور دیگر اداروں کے افسران سے ملاقات کروں گا۔