سندھ حکومت کی جانب سے سخت لاک ڈاؤن کے باعث تاجر سخت پریشان ہیں کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد کے سوال پر صدر انجمن تاجران سندھ جاوید ہاشمی نے کہا سندھ حکومت کی جانب سے کاروبار کے محدود اوقات رکھے گئے ہیں
صدر انجمن تاجران سندھ کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے صبح 6 بجے دکانیں کھولنے کا کہا ہے، کراچی میں شدید گرمی کے باعث لوگ ویسے ہی گھروں تک محدود ہے ، کاروبار پہلے نہیں ہے، معیشت کا بیڑہ غرق ہوچکا ہے ، چھوٹے تاجروں کی وجہ سے معیشت چلنے کا بہانہ بنا تھا اور کچھ بہتری دیکھنے میں آرہی تھی لیکن کورونا کے باعث 15 ماہ سے معیشت بیٹھ چکی ہے۔
جاوید ہاشمی نے کہا دوسری جانب شادہ ہال اور ریسٹورینٹس سے منسلک دہاڑی دار طبقہ بھی پریشان ہے، سندھ حکومت سے اپیل ہے کہ جلد کاروبار بحال کرنے کی اجازت دی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: یروشلم کو صیہونی دارالحکومت بنانےکیخلاف پشاور میں تاجر سڑکوں پر آگئے
ان کا کہنا تھا کہ این 249 ، بدین میں الیکشن ہوا ، فلسطین کے حوالے سے ریلیاں نکالی گئی ، حکومت ایس او پیز پر عملدرآمد نہیں کراسکی ، تمام معاملات چھوٹے تاجروں پر لاکر تھوپ دیئے جاتے ہیں، کاروبار نہیں ہورہا ، بجلی کا بل ، ملازمین کو تنخواہ کہا سے دیں۔
جاوید ہاشمی نے کہا حکومت کو ہوش کے ناخن لینے چاہیے ایسے اقدامات سے بے روزگاری بڑھے گی ، چوری اور ڈکیتی میں اضافہ ہوگا ، لوگ خود کشیاں کریں گے۔