ہولی کی تقریب میں خطاب نواز شریف کو مہنگا پڑگیا، ایسا فتویٰ آگیا کہ سب کے ہوش اڑ جائیں
کراچی: ہولی کے موقع پر تقریب سے وزیراعظم پاکستان نوازشریف کے خطاب پر فتویٰ آگیا ہے اور معروف عالم دین ڈاکٹراشرف جلالی نے قراردیا ہے کہ نوازشریف نے اپنے خطاب میں حلف ، نظریہ پاکستان اور قرآن و سنت کی خلاف ورزی کی اور اپنی طرف سے باتیں گھڑ گھڑ کرقرآن و سنت سے تعبیر کیں، ہم منبرومحراب کے وارث ہیں، کلمہ حکمرانوں کا نہیں بلکہ رب ذوالجلال کا پڑھا ہے ۔ اپنے خطاب میں ڈاکٹراشرف جلالی کاکہناتھاکہ نوازشریف نے خطاب میں بولا کہ جنت ودوزخ کے فیصلے ہم نے نہیں کرنے ، جنت کا فیصلہ رب نے کرنا ہے ، تو ہم رب کے پابند ہیں اور اس نے قرآن مجید میں کہہ دیا کہ بت پرست جہنمی ہیں، مشرک کو کبھی معاف نہیں کیا جائے گا، اسلام پاک اور پلید جداجدا کرنے آیا، اسلام نے کفار کی مذمت کی ۔نوازشریف نے توحید کے نظریہ پر بھی ہولی میں حملہ کیاکہ اسی اللہ کو کوئی بھگوان کہتاہے اور کوئی اشور کہتاہے ، جواللہ کو بھگوان کہے وہ مشرک ہے ، اللہ وحدہ لاشریک ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ جس دوقومی نظریئے پر پاکستان بناآج اسی نظریئے کو تباہ کیا جارہاہے ، بیس لاکھ جانیں دو قومی نظریئے پر دی گئیں۔ہمارے بزرگوں نے قرآن وسنت پڑھ کر بتایا تھا کہ قوم مدینے والے کے کلمے سے بنتی ہے۔ یہ شخص پاکستان کی وزارت عظمیٰ کا کیسے حقدار ہے جو پاکستان کا مقدمہ خود ہار رہاہے کہ اس کی تحریک ہی نہیں چلنی چاہیے تھی کیونکہ مذہب کی بنیاد پر پاکستان بنا اور اب اس کا انکار کرکے ایک قومی نظریہ پیش کررہاہے ، تین صدیوں تک نعرہ لگتا رہا کہ ہم دوقومیں ہیں ، اکٹھا گزارا نہیں ۔ آج سامنے آنیوالی یہ وہ سازشیں ہیں جو امریکہ میں گھڑی جاتی ہیں ، ان لوگوں کو پڑھائی جاتی ہیں اور اسلامی تشخص سے انکار کے لیے یہ سب کچھ تماشے کیے جارہے ہیں، ایسی باتیں (جیسی ہولی تقریب میں کی گئیں)کرنیوالے کوئی کسی سکھنی اور ہندنی کے پاس جاکر بیٹھناچاہیے ، پاکستان اس نے راج کرنا ہے جس نے مدینے والے کا کلمہ پڑھنا ہے ۔خود ہی سن لیں۔