ایم کیو ایم رہنماؤں کے خلاف اشتعال انگیز تقاریر کے اکیس مقدمات کا فیصلہ
کراچی: شہر قائد کی مقامی عدالت نے ایم کیو ایم رہنماؤں کے خلاف اشتعال انگیز تقاریر کے اکیس مقدمات کا فیصلہ سنادیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت نے اشتعال انگیز تقاریر کے اکیس مقدمات کا فیصلہ سنادیا اور ایم کیو ایم کے کئی رہنماؤں کو بری کردیا ہے۔
بری ہونے والوں میں فاروق ستار، سابق میئر کراچی وسیم اختر، رکن سندھ اسمبلی خواجہ اظہار، رؤف صدیقی، سلمان مجاہد و دیگر شامل ہیں، تمام افرادپر بانی ایم کیوایم کی اشتعال انگیزتقاریرمیں سہولت کاری کےمقدمات درج تھے۔
یاد رہے کہ بانی ایم کیو ایم نے 22 اگست 2016 کو کراچی پریس کلب کے باہر بھوک ہڑتالی کیمپ میں بیٹھے کارکنان سے خطاب کیا تھا جس کے بعد وہ مشتعل ہوگئے اور انہوں نے پاکستان مخالف نعرے لگا کر اے آر وائی نیوز کے دفتر پر دھاوا بول دیا تھا۔
مظاہرین نے دفتر میں شدید توڑ پھوڑ کے ساتھ سیکیورٹی عملے کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا جبکہ خواتین سمیت دفتر میں موجود ملازمین کو ہراساں بھی کیا تھا۔ ایک روز بعد ایم کیو ایم رہنماؤں نے فاروق ستار کی قیادت میں اپنے قائد کے بیان سے لاتعلقی کا اظہار کیا تھا جس کے بعد متحدہ قومی موومنٹ دو دھڑوں، ایم کیو ایم پاکستان اور ایم کیو ایم لندن میں تقسیم ہوگئی