وزارت ریلوے 6 افسران کو ٹرین حادثے میں پہلے ہی معطل کرچکی ہے ، جس کے بعد اب تک معطل ہونے والے افسران کی تعداد 9 ہوچکی ہے
سکھرڈویژن حمیداللہ لاشاری اور کراچی ڈویژن کے ہیڈ ٹرین ایگزامنر کو معطل کیا گیا ، ریلوےافسران کی معطلی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔
وفاقی وزیر ریلوے اعظم سواتی نے ٹرین حادثہ میں غفلت برتنے والوں اور نااہلی کے مرتکب افسران کے خلاف ایکشن لیتے ہوئے سکھر ، کراچی اور لاہور ڈویژن سے تعلق رکھنے والے پی آر کے نو سینئر افسران کو معطل کردیا تھا۔
معطل ہونے والوں میں ڈی ای این’’ٹو‘‘سکھر غلام قادر لاکھو، اےایم ای ون سکھر عبدالعزیز، پی ڈبلیوآئی میرپور قاضی شمس الدین، سب انجینئرجی آرون کراچی ڈویژن، ابتسام الحسن، اےٹواو، اےسی او سکھرنہال خان شامل تھے۔
یہ بھی پرھیں:ٹرین حادثہ ،انجن ڈرائیور سرسید ایکسپریس نے دلخراش واقعہ بیان کردیا
ریلوے حکام نےکراچی سے ڈپٹی ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ کراچی سول شوکت علی شیخ، ڈی ای این ٹو کراچی مجیب رحمان، پی ڈبلیو آئی حیدر آباد مسٹر منصور انور، ڈویژنل مکینیکل انجینئر 2 لاہور محمد عمران ، اسسٹنٹ ٹریفک افسر سکھر، اےایم ای سکھر اور ٹی ایکس آر کراچی کو بھی معطل کر دیا تھا۔
پاکستان ریلوے کے ترجمان نے گھوٹکی کے قریب ٹرین حادثے کی تحقیقات 16 جون سے شروع کرنے کا اعلان کیا تھا ، ٹرین حادثے سے متعلق تحقیقات تین دن تک جاری رہیں گی۔