سندھ
تجاوزات کے خلاف آپریشن کے دوران پولیس اور مظاہرین میں شدید جھڑپے
کراچی: سپریم کورٹ کے احکامات پر اینٹی انکروچمنٹ کا عملہ الہ دین پارک شاپنگ سینٹر اور پویلین کلب مسمار کرنے پہنچا تو اس دوران پولیس کو شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا، اینٹی انکروچمنٹ کے عملے نے بھاری مشینری کے ذریعے پارک میں قائم ریسٹورینٹ مسمار کرنا شروع کیا
الہ دین پارک کے باہر ملازمین اور دکانداروں نے آپریشن کے خلاف احتجاج شروع کردیا جس کے نتیجے میں پولیس اور مظاہرین میں شدید جھڑپیں شروع ہوگئیں۔
مظاہرین کی جانب سے شدید احتجاج اور ہاتھا پائی کے نتیجے میں پولیس نے ہوائی فائرنگ کی اور مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا بھی استعمال کیا جب کہ اس دوران متعدد افراد کو بھی حراست میں لے لیا گیا۔
یہ بھی پرھیں: دھرنوں میں شریک 5 ہزار مظاہرین کے خلاف مقدمات؛ وزیراعظم کو رپورٹ پیش
اینٹی انکروچمنٹ عملے نے دکانداروں کے احتجاج اور مزاحمت کے باعث کچھ دیر کے لیے آپریشن کو روک دیا تاہم پولیس کی بھاری نفری
طلب کے جانے کے بعد آپریشن دوبارہ شروع کردیا گیا، مظاہرین کا کہنا ہے کہ 25 سال سے دکانیں قائم ہیں اور بغیر نوٹس کے آپریشن کیا جارہا ہے، ہم اپنی جگہ کسی صورت نہیں چھوڑیں گے اور آپریشن نہیں کرنے دیں گے۔