کراچی: اپوزیشن لیڈر سندھ کا کہنا ہے کہ تمام امتحانی مراکز اور پرچوں کی تقسیم رینجرز کے حوالے کی جائے، نوجوان نسل کی حوصلہ شکنی کرنے والے رعایت کے مستحق نہیں، صورتحال سےثابت ہوگیا کہ وزیرتعلیم ابھی زیرتعلیم ہیں
میٹرک امتحانات کی صورتحال پر اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے اپنے بیان میں حلیم عادل شیخ کاوزیر تعلیم سندھ اورمشیر بورڈیونیورسٹیز کو فوری ہٹانے اور پرچے آؤٹ ہونے کے معاملے پر اعلیٰ سطح انکوائری کا مطالبہ کردیا۔
حلیم عادل شیخ نے کہا پرچی پرآئےچیئرمین سندھ کے نوجوانوں کو بھی پرچی پاس بناناچاہتے ہیں، وزیرتعلیم اور مشیر کو ہنگامی بنیادوں پر گراؤنڈمیں ہونا چاہیے تھا، دونوں ایک دوسرے پر ذمےداری ڈال کر بھاگ رہےہیں۔
یہ بھی پڑھیں:امتحانات کے پہلے ہی روز میٹرک بورڈ کے دعوے اور کارکردگی کھل کر سامنے آگئی
ان کا کہنا تھا کہ وزیر تعلیم سندھ کشمیرالیکشن میں بروکری کررہےہیں اور بجٹ ٹھکانے لگانے میں مصروف ہیں، ڈیکوریشن کی کرسیاں اورسامان منگواکر کرپشن کا نیا باب بنایا جائے گا،حلیم عادل
اپوزیشن لیڈر سندھ نے کہا کہ وزیرتعلیم اپنے محکمےکےسوا ہرمسئلے پرپریس کانفرنس کررہے ہوتے ہیں، کشمیر الیکشن میں چیئرمین کے پیچھے پرچیاں پکڑے کھڑے ہیں، سندھ حکومت کانام لینا بھی شرمندگی کا باعث بن چکا ہے۔