سکھر میں سی ٹی ڈی کی کارروائی: کراچی ائیرپورٹ حملے کا مرکزی سہولت کار ہلاک
سکھر: کراچی ائیرپورٹ حملہ اور مرحوم ایس ایس پی چوہدری اسلم کے گھر پر حملے کا مرکزی ملزم کامران جمشید بھٹی پولیس مقابلے میں مارا گیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق سکھر میں شکارپور لنک روڈ پر سی ٹی ڈی کی ٹیم نے خفیہ اطلاع پر ناکہ بندی کر رکھی تھی، دوران چیکنگ جب ایک موٹر سائیکل کو روکا گیا تو مسلح موٹر سائیکل سواروں نے فائرنگ کردی، جوابی کارروائی میں ایک ملزم ہلاک جب کہ 2 فرار ہوگئے، ہلاک ملزم کی لاش کو قریبی اسپتال پہنچایا گیا جہاں اس کی شناخت مطلوب دہشت گرد کامران بھٹی کے نام سے ہوئی ملزم کے قبضے سے بارودی مواد اور اسلحہ بھی برآمد ہوا۔
کراچی سے خصوصی طور پر سکھر پہنچنے والے ایس ایس پی سی ٹی ڈی عمر شاہد حامد نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ وفاقی اداروں سےبھی انٹیلیجنس اطلاع تھی کہ دہشتگرد سندھ میں داخل ہو سکتے ہیں، کارروائی کا کریڈٹ ایس پی سکھر کی ٹیم کو جاتاہے۔
ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی سندھ ڈاکٹر ثناء اللہ عباسی کا کہنا ہے کہ نعیم بخاری گروپ لشکر جھنگوی کا سب سے زیادہ موثر گروپ ہے اور کامران بھٹی نعیم بخاری گروپ سندھ کا امیر تھا۔ نعیم بخاری کی گرفتاری کے بعد کامران بھٹی پر تمام مالی اور عسکری ذمہ داریاں تھیں ،ہم نے کامران بھٹی کے مفرور ساتھیوں سے متعلق وفاق سے معلومات مانگی ہیں، برآمد کیے گئے بارود کا فرانزک کرائیں گے، جس سے سیہون دھماکے میں استعمال بارود کی میچنگ ہو سکے گی۔
ڈاکٹر ثناء اللہ عباسی کے مطابق کامران بھٹی 2013 میں کراچی ائیرپورٹ حملے میں سہولت کار اور ایس ایس پی چوہدری اسلم کے گھر پر حملے کا مرکزی کردار تھا، اس کے علاوہ کراچی میں معروف قوال امجد صابری کے قتل میں ملوث کامران، اسحاق بوبی اور عاصم کیپری کی مالی معاونت کرکے ان سے دہشت گردی کی کارروائیاں کراتا تھا۔ پاک بحریہ کے اہلکاروں ، ایس ایچ او شفیق تنولی اور ایس ایچ او اعجاز خواجہ پر حملہ، کورنگی میں پاک فوج کی گاڑی پر بم دھماکا اور انچولی میں امام بارگاہ کے باہر دھماکے سمیت دیگر 20 ہائی پروفائل کیسز میں ملوث تھا۔
دوسری جانب کامران بھٹی کی پولیس مقابلے میں ہلاکت کے بعد شہر بھر میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی ہے اور شہر کے داخلی اور و خارجی راستوں اور اہم شاہراہوں پر رینجرز اور پولیس کے اہلکار تعینات کردئے گئے ہیں اور تمام گاڑیوں کی سخت چیکنگ کی جارہی ہے۔