کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیرصدارت امن و امان پراجلاس ہوا ، جس میں 10 دن کے دوران ہونیوالےجرائم کا جائزہ لیاگیا
وزیراعلیٰ سندھ نے پولیس کو محرم ،14 اگست کے پرامن ہونے پرمبارکباد دیتے ہوئے قانون نافذ کرنیوالےدیگراداروں کوبھی وزیراعلیٰ سندھ کی شاباشی دی۔
مرادعلی شاہ نے کہا کہ افغان صورتحال کےپیش نظر پولیس ضروری اقدامات کرے، ہم نے بڑی محنت سے صوبے خاص طور پر کراچی میں امن قائم کیا ، اب امن کو کسی صورت خراب کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، اس کےلیے پولیس اپنا ہوم ورک کرے۔
وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ پولیس ماہانہ جرائم کی وارداتوں پررپورٹ میڈیا پرجاری کرے، رپورٹ میں یہ واضح ہو کتنے کیسز رپورٹ ہوئے اورکتنے حل ہوئے ، مختلف پراجیکٹس پر کام کرنیوالےغیرملکیوں کی سیکیورٹی یقینی بنائیں۔
یہ بھی پڑ ھیں : وزیراعلیٰ سندھ نے کل بڑا زبردست آدھا سچ بولا
اجلاس میں آئی جی سندھ نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا ماغوا کے 5 کیسز صوبے میں رپورٹ ہوئے، 4کیسزایسے ہیں جن میں خواتین کی آواز نکال کراغوا کیاگیا، ہم اغوا کاروں کے گروپ کے قریب ہیں ،جلد گرفتار کریں گے ، وزیراعلیٰ سندھ نے پولیس کو اس حوالے سے آگاہی مہیا مہم چلانے کی ہدایت کردی۔
اجلاس کے دوران ایڈیشنل آئی جی کراچی نے بریفنگ میں بتایا گیا کہ 10دنوں میں 11سے20اگست تک اقلیتوں کیخلاف 4 جرائم ہوئے، ان کرائم میں 1 جنوبی ، 1 شرقی، 1 میرپور خاص میں ہوا، خواتین کیخلاف 38 کرائم رپورٹ ہوئے، اسٹریٹ کرائم میں 30 فیصد کمی آئی ہے۔
جس پر وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ نے کہا کہ مجھے اسٹریٹ کرائم پر مکمل کنٹرول چاہیے، بریفنگ میں مزید بتایا گیا جنوبی زون میں نجی گاڑیوں کی اسلحے کیساتھ گارڈز کی350گاڑیاں قبضےمیں لیں، ایک ایک گاڑی اور اسلحہ چیک کیا گیا ،لائسنس بھی چیک کئے گئے ہیں۔
مرادعلی شاہ کا کہنا تھا کہ اسلحے کی نمائش پر مکمل پابندی ہے، گھروں پر بھی رائفل لے کر گارڈز کھڑے ہوتے ہیں، پولیس ہدایت کرے کہ وہ گھروں کے کمپاؤنڈ میں رہیں۔