پولیس مقابلہ۔ القاعدہ اور لشکر جھنگوی کے 12 شدت پسند ہلاک
پاکستان کے صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں پولیس نے دو مبینہ مقابلوں میں 12 شدت پسندوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا ہے جن کا تعلق القاعدہ برصغیر اور لشکر جھنگوی سے بتایا گیا ہے۔
ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کے مطابق آٹھ شدت پسند پیر کو پپری جبکہ چار گڈاپ میں مقابلے کے دوران مارے گئے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ شہر کے مضافات میں پپری کے علاقے میں خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر سکیورٹی فورسز اور ضلع ملیر کی پولیس کی جانب سے کارروائی کی گئی تو وہاں فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔
راؤ انوار کے مطابق اس کارروائی میں آٹھ شدت پسند مارے گئے جن کا تعلق القاعدہ برصغیر اور لشکرِ جھنگوی سے تھا۔
ایس ایس پی ملیر کے مطابق ہلاک کیے جانے والے شدت پسندوں میں سے پانچ کی شناخت سہیل چشماٹو، خلیل، بلال، طلحہ اور عبدالسلام کے ناموں سے ہوئی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ان شدت پسندوں کا سرغنہ سہیل چشماٹو تھا جو شہر میں تین پولیس افسران کے قتل میں ملوث تھا جبکہ دیگر شدت پسند بھی پولیس اور رینجرز کے اہلکاروں پر حملوں میں ملوث تھے۔
راؤ انوار کے مطابق اس مقابلے کے دوران چار پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے جبکہ ایک شدت پسند کو زخمی حالت میں گرفتار بھی کیا گیا۔
انھوں نے بتایا کہ شدت پسندوں کے ٹھکانے سے خودکش جیکٹ، دستی بم، سب مشین گن کے علاوہ پولیس اور رینجرز کی وردیاں بھی ملی ہیں۔
دوسرا پولیس مقابلہ گڈاپ کے علاقے میں ہوا اور اس میں ہلاک ہونے والے شدت پسندوں کے بارے میں پولیس کا کہنا ہے کہ یہ پپری میں ہونے والی کارروائی کے دوران فرار ہوئے تھے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ فرار ہونے والے شدت پسندوں کا تعاقب کیا گیا اور انھیں گڈاپ کے علاقے میں گھیر لیا گیا جہاں فائرنگ کے تبادلے کے بعد چار شدت پسند مارے گئے۔
کراچی میں رینجرز اور پولیس اہلکار شہر کے مختلف علاقوں اور مضافات میں خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر شدت پسندوں اور کالعدم تنظیموں کے ارکان کے خلاف کارروائیاں کرتے رہے ہیں اور اس آپریشن کے آغاز کے بعد سے سکیورٹی اہلکاروں پر حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔