کراچی: سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے الیکشن کمیشن نے سماعت کی، سماعت چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے کی
سماعت کے دوران ایڈیشنل سیکرٹری الیکشن کمیشن ظفر اقبال کا کہنا تھا کہ ایسا ظاہر ہوتا ہے سندھ کی صوبائی حکومت آئندہ 18 ماہ تک صوبے میں الیکشن کا انعقاد نہیں چاہتی، صوبائی حکومت کو حکم دیا جائے کہ ہمیں نقشہ جات اور ڈیٹا دیا جائے تاکہ الیکشن کمیشن حلقہ بندی کراکے الیکشن کا انعقاد کرائے۔
جس پر ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب نے الیکشن کمیشن کو بتایا کہ سندھ حکومت کو مقامی حکومتوں کے انتخابات انعقاد سے انکار نہیں، اگر الیکشن کمیشن کہتا ہے کہ بلدیاتی انتخابات کرائیں تو کرادیں گے۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن پارلیمنٹ کو کہے کہ وہ مشترکہ اجلاس طلب کرکے سندھ اور بلوچستان میں ناقص مردم شماری کے حوالے سے سندھ حکومت کی اپیل کا فیصلہ کرے۔
مرتضیٰ وہاب کے مطابق، سندھ کے وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) میں مردم شماری کے نتائج پر اختلافی نوٹ جمع کرایا کہ مردم شماری میں سندھ اور بلوچستان کی آبادی کو کم ظاہر کیا گیا، سی سی آئی میں اعتراض ہو تو معاملہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کو بھجوایا جاتا ہے۔
یہ بھی پر ھیں : سندھ میں بلدیاتی انتخابات کی تیاریوں کے پیش نظر الیکشن کمیشن نے کمیٹیاں قائم کردیں
مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ اگر نقائص والی مردم شماری پر مقامی حکومت کا الیکشن کرادیا جاتا ہے اور پھر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس فیصلہ کرتا ہے کہ مردم شماری کے نتائج درست نہیں، پھر کیاہو گا؟ پارلیمنٹ اس فیصلے کو کالعدم قرار دے سکتا ہے۔
مرتضیٰ وہاب کی وضاحت پر ڈی جی لاء محمد ارشد کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن مردم شماری کے حوالے سے سندھ حکومت کی مشترکہ مفادات کونسل میں اپیل پر پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے انعقاد کا انتظار نہیں کر سکتا۔
اس موقع پر ایڈمنسٹریٹر کراچی نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا حکم آگیا تو ہم اس کی تکمیل کرنے کے پابند ہیں،ہم فروری مارچ تک بلدیاتی انتخابات منعقد کرا دیں گے، ہم ٹائم لائن دے رہے ہیں، بتانا چاہتے ہیں کہ سندھ حکومت بھاگ نہیں رہی کیوں کہ ہم بلدیاتی انتخابات کرانا چاہتے ہیں۔
سماعت کے دوران چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کا جو فیصلہ ہو گا،اس کا اطلاق سب صوبوں پر ہو گا۔
الیکشن کمیشن نے سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے فیصلہ محفوظ کر لیا۔