10 ارب کی پیش کش کرنے والا لاہور کا رہائشی ہے ، عمران خان
کراچی: چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ 10 ارب روپے کی پیش کش کرنے والے کا نام اس لئے نہیں بتا سکتا کیونکہ وہ لاہور کا رہائشی ہے اگر اس کا نام لے لیا تو پھر شریف خاندان اسے انتقامی کارروائی کا نشانہ بنائے گا۔ کراچی پہنچنے پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ پاناما کیس سے فارغ ہونے کے بعد کراچی آنے کا وعدہ کیا تھا، کراچی روشنیوں کا شہر تھا اور دبئی سے لوگ کراچی چھٹیاں منانے کے لئے آتے تھے لیکن اب اس شہر میں جگہ جگہ گندگی کے ڈھیر ہیں، کراچی کے شہریوں کو ان کے حقوق دلوانے کے لئے نکلا ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ اندرون سندھ خرچ ہونے والا پیسہ چوری ہو کر دبئی چلا جاتا ہے، جب تک لوگ اپنے حقوق کے لیے نہیں کھڑے ہوں گے ان حکمرانوں کو کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ عمران خان نے کہا کہ نوازشریف کا وزیراعظم رہنے کا اخلاقی جواز ختم ہوگیا، جب پاناما کا انکشاف ہوا تھا اسی دن انہیں استعفیٰ دے دینا چاہیئے تھا، نواز شریف نے یوسف رضا گیلانی کو کہا تھا کہ تحقیقات تک استعفیٰ دے دیں لیکن خود کرسی سے چپکے ہوئے ہیں اور یہ کرسی سے اس وجہ سے چپکے ہوئے ہیں کیونکہ قطری کے ساتھ اربوں روپے کے معاہدوں سے کمیشن آنا ہے، اسی پیسے کی وجہ سے نواز شریف اپنی عزت اور غیرت کھو بیٹھے ہیں۔
10 ارب کی پیش کش کے حوالے سے عمران خان کا کہنا تھا 10 ارب تو ابتدائی پیش کش تھی، آفر لانے والے کا کہنا تھا کہ پیش کش 10 ارب روپے سے بڑھ بھی سکتی ہے، پیش کرنے والے کا نام اس لئے نہیں بتا سکتا کیونکہ وہ لاہور کا رہائشی ہے اور اگر اس کا نام لے لیا تو پھر شریف خاندان اسے انتقامی کارروائی کا نشانہ بنائے گا، جس دن عدالت میں بلایا گیا تو 10 ارب روپے کی پیش کش کرنے والے کے لئے تحفظ کا مطالبہ کروں گا اور دبئی سے جس کے ذریعے پیش کش کی گئی اس کا نام بھی بتاؤں گا۔
چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ پوری قوم جانتی ہے کہ 30 سالوں سے نواز شریف نے رشوت دینے کے علاوہ کچھ نہیں کیا، اگر موٹو گینگ کو آج یہ کھانے کے لیے دینا چھوڑدیں تو سب ان کا ساتھ چھوڑ جائیں گے، 1999 میں سوائے کلثوم نواز کے کوئی نہیں تھا سب بھاگ گئے تھے لہذا جس دن پارٹی کے لوگوں کو پتہ چلا کہ نواز شریف جانے والا ہے، یہی لوگ ان کی پیٹھ میں چھرا گھونپیں گے اور کہیں گے کہ یہ تو ہے ہی کرپٹ، جس طرح لوگ پہلے چھوڑ کر مسلم لیگ (ق) میں گئے تھے اسی طرح یہ لوگ پھر چلے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے آج تک کوئی یوٹرن نہیں لیا لیکن نواز شریف بار بار نہ صرف یو ٹرن لیتے بلکہ جھوٹ بھی بولتے ہیں.
چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ ڈان لیکس کمیشن کی پوری تفصیل سامنے آئے لیکن انہوں نے اصل لوگوں کو بچا کر کسی اور کو قربانی کا بکرا بنا دیا، یہ اسی طرح ہے کہ نیب بڑے مگرمچھوں کو معاف کر دیتی ہے اور چھوٹے پٹواریوں کو پکڑلیتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ المیہ یہ ہے کہ ملک کا سب سے بڑا ڈاکو وزیراعظم ہے اور کرکٹرز کو کہتے ہیں کہ آپ نے اسپاٹ فکسنگ کیوں کی۔ ایک سوال کے جواب پر عمران خان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری کو کیا کہوں، جب آصف زرداری کرپشن کے خلاف کھڑا ہوجائے تو یہ قیامت کی نشانی ہے۔