ایم کیو ایم اور مشرف نے کے الیکٹرک کو فروخت کرکے کراچی کو اندھیروں میں دھکیل دیا، حافظ نعیم الرحمان
کراچی: جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم اور جنرل پرویز مشرف نے مل کرکے الیکٹرک کو فروخت کرکے شہر قائد کو اندھیروں میں دھکیل دیا، آج گورنر صاحب کے الیکٹرک کی حمایت کرکے کراچی کے ڈھائی کروڑ عوام پر تہمت لگا رہے ہیں، جس علاقے میں بجلی کی لوڈشیڈنگ ہے وہ کراچی الیکٹرک کے خلاف درخواست دیں، ہم کراچی کے عوام کے حقوق کے لئے ہر فورم پر آواز اٹھائیں گے۔ جماعت اسلامی کراچی کے تحت کے الیکٹرک کی جانب سے کراچی کے شہریوں سے 200 ارب روپے سے زائد غیر قانونی طور پر وصول کرنے، اوور بلنگ، پیداواری صلاحیت ہونے کے باوجود مطلوبہ بجلی پیدا نہ کرنے اور عوام کو لوڈشیڈنگ کے عذاب میں مبتلا کرنے، چھوٹے صارفین کے لئے نرخوں میں اضافے اور کے الیکٹرک، نیپرا اور حکومتی گٹھ جوڑ کے خلاف احتجاجی تحریک کے سلسلے میں شاہراہ فیصل نرسری پر احتجاجی دھرنا دیا گیا۔ احتجاجی دھرنے میں عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور کے الیکٹرک کے مظالم کے خلاف شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔ اس موقع شہر قائد کے مختلف اضلاع سے آئے ہوئے افراد نے بڑی تعداد میں اپنی شکایات بھی بیان کیں۔ احتجاجی دھرنے کے شرکاء نے بڑے بڑے بینرز اور پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے، جن پر کے الیکٹرک، نیپرا اور وفاقی و صوبائی حکومت کے خلاف مختلف نعرے درج تھے۔
شاہراہ فیصل نرسری پر خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ 31 مارچ کو اسی شاہراہ فیصل پر کے الیکٹرک کو بچانے کے لئے حکومت اور انتظامیہ نے پر امن کارکنوں اور مظاہرین پر تشدد کیا، گولیاں چلائیں، لاٹھی چارج کیا اور شیلنگ کی، کئی کارکنان زخمی ہوئے، پوری قیادت کو گرفتار کرلیا گیا، لیکن کے الیکٹرک کے خلاف احتجاجی تحریک رکنے اور ختم ہونے کے بجائے اور تیز ہوگئی اور آگے بڑھتی چلی گئی، آج کے الیکٹرک کی لوٹ مار مکمل طور پر بے نقاب ہوچکی ہے، اس کی نااہلی، ناقص کارکردگی اور عوام پر ظلم کھل کر سامنے آگیا ہے، لیکن کے الیکٹرک کا آج بھی تحفظ کیا جارہا ہے جبکہ ماضی میں تو کوئی اس کے خلاف بولنے کو بھی تیار نہیں تھا، جبکہ جماعت اسلامی نے 4 دن تک دھرنے کے بعد گورنر نے رابطہ کیا اور وعدہ کیا کہ 15 دن میں مسئلہ حل کرایا جائے گا، لیکن افسوس کہ انہوں نے کوئی کردار ادا نہیں کیا اور ثابت کیا کہ یا تو وہ کے الیکٹرک کے ساتھ ملے ہوئے ہیں یا بے بس ہیں۔
حافظ نعیم الرحمان نے گورنر سندھ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ گورنر صاحب خواہ کوئی بھی رویہ طرز عمل رکھیں، جماعت اسلامی عوام کے حق سے دستبردار نہیں ہوگی، کے الیکٹرک کے خلاف تحریک کامیابی تک جاری رہے گی، کے الیکٹرک نے کراچی کے شہریوں سے ناجائز طور پر 200 ارب روپے وصول کئے، اوور بلنگ اور لوڈشیڈنگ کے دہرے عذاب میں مبتلا کیا، ہم گورنر صاحب سے کہتے ہیں کہ وہ کے الیکٹرک کے حوالے سے عوام کا مسئلہ حل کرائیں اور اگر وہ یہ مسئلہ حل نہیں کراسکتے اور بے بس ہیں تو وہ بھی ہمارے ساتھ آئیں اور یہاں آکر دھرنا دیں۔ انہوں نے کہا کہ گورنر صاحب کا یہ کہنا غلط ہے کہ ہم ملاقات یا مذاکرات کرنے پر تیار نہیں ہیں۔