کراچی: پارٹی میں اجارہ داری نہیں ہونی چاہیے، ایم کیو ایم کے اندر جو خرابیاں ہیں میں اس کے خلاف ہوں۔
فاروق ستار نے کہا کہ ایم کیو ایم چند ہاتھوں سے ضائع ہو رہی ہے، ہم ان ہاتھوں سے ایم کیو ایم واپس کارکنان کو دیں گے، تمام کارکنان کو دعوت دیتا ہوں آئیں مشاورت کریں
ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا ہے کہ میں ایم کیو ایم میں جانے کیلئے مرا نہیں جارہا، انٹرا پارٹی الیکشن رات کی تاریکی میں چوری کیے گئے، میری بنیادی رکنیت لے کر پارٹی سربراہی چھینی گئی۔
الیکشن کمیشن میں ایم کیو ایم پاکستان کے انٹرا پارٹی الیکشن کے خلاف کیس کی سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا کہ میں نے کوئی پارٹی نہیں بنائی، اب بھی اسی پارٹی کے ساتھ اصولوں پر کھڑا ہوں۔
فاروق ستار نے کہا کہ اس کیس کا میں درخواست گزار نہیں لیکن ان کے ساتھ ہوں، ایم کیو ایم چند ہاتھوں سے ضائع ہو رہی ہے، ہم ان ہاتھوں سے ایم کیو ایم واپس کارکنان کو دیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تمام کارکنان کو دعوت دیتا ہوں آئیں مشاورت کریں، ہم کراچی کو کسی کی کالونی نہیں بننے دیں گے،سندھ کے وڈیرے اور مرکز کراچی سے کھلواڑ نہ کریں۔
فاروق ستار کا کہنا تھا کہ میرا گلہ ایم کیوایم کے بڑوں سے ہے، پارٹی میں اجارہ داری نہیں ہونی چاہیے، ایم کیو ایم کے اندر جو خرابیاں ہیں میں اس کے خلاف ہوں۔
الیکشن کمیشن میں ایم کیو ایم پاکستان انٹرا پارٹی الیکشن کیس کی سماعت ہوئی جس میں وکیل درخواست گزار کے علاوہ ایم کیو ایم پاکستان کے سابق رہنما ڈاکٹر فاروق ستار بھی پیش ہوئے۔
وکیل درخواست گزار نے کیس کی سماعت میں کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان انٹرا پارٹی انتخابات پارٹی آئین کے خلاف ہوئے،الیکشن کمیشن ان انٹرا پارٹی انتخابات کو کالعدم قرار دے۔
اس موقع پر الیکشن کمیشن نے پارٹی کنوینر ایم کیو ایم پاکستان ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی سے جواب طلب کرتے ہوئے انہیں نوٹس جاری کردیا اور کیس کی سماعت 19 جنوری تک ملتوی کردی۔