بلدیاتی اداروں کے اختیارات میں اضافہ کیا ہے کمی نہیں
کراچی: مسئلہ بات چیت سے حل ہونا چاہیے، سڑکوں پر نکلنے سے مسائل حل نہیں ہوسکتے
سعید غنی کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کی تجاویز قابل قبول ہیں، کسی کی ڈکٹیشن نہیں لیں گے، بلدیاتی اداروں کے اختیارات میں اضافہ کیا ہے کمی نہیں۔
پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ق) کی مشترکہ پریس کانفرنس میں رہنما (ق) لیگ طارق خان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے کہا دروازے کھلے ہیں، بل پر مزید بات ہوسکتی ہے، بلدیاتی بل کا مسئلہ بات چیت سے حل ہونا چاہیے، سڑکوں پر نکلنے سے مسائل حل نہیں ہوسکتے ہیں۔
رہنما پیپلز پارٹی سعید غنی کا کہنا تھا کہ سندھ بلدیاتی بل سے متعلق غلط فہمی پھیلائی جارہی ہے، بلدیاتی قانون 2013 کا ہے، صرف کچھ ترامیم کی ہیں، چند ترامیم کو نیا نظام نہیں کہہ سکتے، لوکل ایکٹ کو بہتر بنانے کیلئے ترامیم کی ہیں۔
سعید غنی کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کے 10 محکمے اب بلدیاتی اداروں کو رپورٹ کریں گے، صحت اور تعلیم بلدیہ سے لینے کے پیچھے ہماری نیک نیتی ہے، بہت سی چیزیں ایسی کررہے ہیں جس سے نظام میں بہتری لائی جاسکے، جن چیزوں پر اعتراض کیا جارہا ہے اس میں بھی ہماری نیک نیتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بلدیاتی اداروں کے اختیارات میں اضافہ کیا ہے کمی نہیں، پنجاب میں بلدیاتی ایکٹ اپوزیشن کی مشاورت کے بغیر لاگو کیا گیا، اپوزیشن کی تجاویز قابل قبول ہیں، کسی کی ڈکٹیشن نہیں لیں گے۔