سندھ کے بجٹ میں کراچی کا اللہ حافظ، 183 اسکیمیں بھیجی تھیں لیکن ایک بھی بجٹ میں شامل نہیں کی گئی، وسیم اختر
کراچی: میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ سندھ کے بجٹ میں کراچی کا اللہ حافظ ہے، 183 اسکیمیں بھیجی تھیں لیکن ایک بھی بجٹ میں شامل نہیں کی گئی، کراچی کے لئے بجٹ میں ایک بلین روپے رکھے گئے ہیں، جو اونٹ کے منہ میں زیرے کے برابر بھی نہیں، کراچی 150 بلین روپے ٹیکس دیتا ہے لیکن کراچی کی تعمیر و ترقی کے لئے صرف 40 بلین روپے مختص کئے گئے جو انتہائی افسوس ناک ہے۔ تفصیلات کے مطابق میئر کراچی وسیم اختر کا میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بجٹ سے پہلے ہم نے منتخب نمائندوں کو بلاکر بجٹ تجاویز کی تیاری کے لئے اجلاس بلایا تھا، تاکہ شہر کے مختلف علاقوں کے لئے ایسی مفید ترقیاتی سکیمیں تیار کی جائیں جن سے شہریوں کو زیادہ سے زیادہ فوائد اور سہولیات فراہم ہوسکیں، تاہم ہماری پیش کردہ 183 ترقیاتی اسکیموں کی تجاویز میں سے ایک بھی تجویز منظور نہیں کی گئی، جس سے شہریوں کے مسائل حل کرنے میں حکومت کی سنجیدگی کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ میئر کراچی نے کہا کہ ریلوے لائن کراس کرنے میں شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے اور ریلوے لائن پر اس کی وجہ سے کئی حادثات بھی ہوچکے ہیں، شہر کے ماحول کو بہتر بنانے کے لئے اسی مہینے شجر کاری مہم شروع کی جائے گی، جس کے دوران بڑے پیمانے پر کراچی کے قدیم اور روایتی درخت بڑی تعداد میں لگائے جائیں گے، جس سے ماحولیاتی آلودگی اور موسم کی حدت میں کمی آئے گی۔