سندھ

پاکستان کی پارلیمنٹ ایران کی پارلیمان کیساتھ کھڑی ہے، میاں رضا ربانی

کراچی: قائم مقام صدر مملکت میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ صوبائی خودمختاری یا 18ویں ترمیم کو رول بیک کیا گیا تو وفاق پر غلط اثرات مرتب ہوں گے، 18ویں ترمیم کے کچھ نکات پر عمل ہوا ہے، باقی پر عملدرآمد کے لئے سی سی آئی سمیت دیگر فورمز پر آواز اٹھانی چاہیئے، اسلامی ممالک کو گروہی اختلافات میں الجھایا جا رہا ہے، پاکستان کو سعودی عرب اور قطر تنازع میں فریق بننے کی بجائے اسلامی ممالک میں اختلافات دور کرانے کیلئے اپنا کردار ادا کرنا چاہیئے، ریاست غریب عوام کے مسائل حل کرنے میں ناکام ہوگئی ہے، خوشی ہے کہ ایدھی فاؤنڈیشن ان لوگوں کے لئے کام کر رہی ہے، جو ریاست اور اشرافیہ کو نظر نہیں آتے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سندھ اسمبلی میں ایدھی فاؤنڈیشن کو سینیٹ کی جانب سے 3 ایمبولینس گاڑیاں دینے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی، سابق وزیراعلٰی سندھ سید قائم علی شاہ، سینیئر صوبائی وزیر نثار احمد کھوڑو، ایدھی فاؤنڈیشن کے ٹرسٹی فیصل ایدھی اور دیگر بھی موجود تھے۔ فیصل ایدھی نے قائم مقام صدر رضا ربانی اور سابق وزیراعلٰی قائم علی شاہ اور دیگر کو ایدھی صاحب کا یادی گاری سکہ پیش کیا۔ قائم مقام صدر میاں رضا ربانی نے کہا کہ سینیٹ کی جانب سے ایدھی فاؤنڈیشن کو 3 ایمولینس گاڑیاں دی جا رہی ہیں، ریاست غریب لوگوں کا کام پورا کرنے میں ناکام ہوگئی ہے، ریاست کا کام ایدھی ٹرسٹ کر رہا ہے، مجھے بے انتہاء خوشی ہے کہ ایدھی ٹرسٹ ان لوگوں کے لئے کام کر رہا ہے، جو لوگ ریاست اور اشرافیہ کو نظر نہیں آتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت مسلم امہ کی صورت حال افسوسناک ہے، 60 فیصد مسلم امہ کے لوگ غریب کی لکیر سے نیچے زندگی گذار رہے ہیں، 20 لاکھ افراد دہشت گردی اور جنگوں میں شہید ہوئے ہیں، جبکہ 50 ملین مسلمان پناہ گزین کی زندگی گذارنے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی ملکوں کو گروہی اختلافات میں الجھایا جا رہا ہے، مسلم ممالک میں غربت اور ناخواندگی میں اضافہ ہو رہا ہے، مسلم امہ آپس میں دست و گریباں ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب، قطر اور دیگر اسلامی ممالک کو بات چیت کے ذریعہ اپنے مسائل حل کرنے ہوں گے، پاکستان مسلم امہ میں اہمیت رکھتا ہے، اس کو چاہیئے کہ وہ اس معاملے میں فریق نہ بنے بلکہ مسلم امہ اختلافات دور کرانے کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔ سینیٹر رضا ربانی نے کہا کہ پاکستانی پارلیمنٹ نے ایک قرارداد منظور کی ہے، جس میں ایرانی پارلیمنٹ پر دہشت گرد حملے کی مذمت کی گئی ہے، پاکستان کی پارلیمنٹ ایران کی پارلیمان کے ساتھ کھڑی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر نہال ہاشمی کے استعفٰی کے حوالے سے تفصیلات صدر مملکت ممنون حسین کی وطن واپسی کے بعد بتاؤں گا کہ کن وجوہات کی بناء پر ان کا استعفٰی منظور نہیں کیا گیا ہے۔ میاں رضا ربانی نے کہا کہ صوبائی خودمختاری یا 18ویں ترمیم کو رول بیک کیا گیا تو وفاق پر غلط اثرات مرتب ہوں گے، 18ویں ترمیم کے کچھ نکات پر عمل ہوا ہے، باقی پر عملدرآمد کے لئے سی سی آئی سمیت دیگر فورمز پر آواز اٹھانی چاہیئے۔ اس موقع پر فیصل ایدھی نے چیئرمین سینیٹ اور سینٹرز کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ سینیٹ کی جانب سے دی جانے والی ایمبولینس فائدہ براہ راست عوام تک پہنچے گا، یہ انتہائی خوشی کی بات ہے کہ ارکان پارلیمنٹ کو عوام کے مسائل کا ادراک ہے اور وہ اس کے حل کے لئے اپنا بھرپور کردار ادا کر رہے ہیں۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close