یہ بلدیاتی نظام کی آڑ میں تماشہ لگارہے ہیں : سعید غنی
کراچی : آج پی ٹی آئی، جی ڈی اے اور ایم کیو ایم بلدیاتی نظام کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔
وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی نے پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ پیٹرول الگ مہنگا ہے گیس کا بحران ہے۔ انڈسٹریسز کو گیس نہیں مل رہی ہے۔ ادویات مہنگی ہوگئی ہیں، لوگ بلڈپریشر کی گولی خرید نہیں سکے۔
انہوں نے کہا کہ ایل این جی کی کرپشن میں انہوں نے اپنے لوگوں کو ہٹایا ہے۔ بجلی اس وجہ سے مہنگی ہورہی ہے۔ سستی بجلی کے لئے فیول نہیں منگوایا۔ ملک بھر میں کسان کھاد کے لئے پریشان ہیں۔ اس سے گندم کی فصل کو نقصان ہوگا اور آٹے کا بحران ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ کل نیپرا نے عوام سے مزید اربوں روپے بٹورنے کی اجازت دی ہے۔ پچھلے مہینے بھی چار روپے فی یونٹ کی اجازت دی گئی تھی۔ دسمبر اور جنوری میں اضافی بل دینا پڑیگا۔ پچھلے تین ماہ سے پیٹرول میں اضافہ اور ہر ماہ چار روپے اضافہ الگ ہے۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ آج پی ٹی آئی، جی ڈی اے اور ایم کیو ایم بلدیاتی نظام کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ جماعت اسلامی کہیں بھی اقتدارمیں نہیں۔ پی ٹی آئی تینوں صوبوں اوروفاق میں حکومت میں ہے۔ یہ بلدیاتی نظام کی آڑ میں تماشہ لگارہے ہیں۔
سعید غنی کا کہنا تھا کہ ان جماعتوں نے کبھی گیس قلت پر بات نہیں کی۔ سلام ہے پرویز خٹک کوجس نے گیس قلت پر بات کی۔ احتجاجی جماعتوں نے ان تمام اشوز پر خاموشی اختیار کی ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ ضرورت سے زیادہ گیس پیدا کرتا ہے، لیکن گھر میں چولھے جلانے کے لئے گیس نہیں۔ ایم کیو ایم نے پیپلزپارٹی کے وفاقی حکومت سے پییٹرول کی قیمتوں اضافے پر چار مرتبہ الگ ہوئی۔
ان کا کہنا تھا کہ پشاور ہائی کورٹ نے 8 گھنٹے سی این جی اسٹیشنز کھولنے کی اجازت دی ہے۔ کے پی کے میں تین دن ہفتے میں سی این جی اسٹیشنز کو گیس دی جائے گی۔ ہمیں تو چولہے جلانے کے لیے گیس نہیں ملتی ہے۔