آئی سی سی کے امپائر ماریس ایراسمس کے متنازعہ فیصلوں کے باعث انگلیاں اٹھنے لگیں
امپائر ماریس ایراسمس پاک بھارت اور بنگلہ دیش، بھارت کے درمیان میچ میں متنازعہ فیصلوں کے باعث تنقید کی زد میں آگئے۔
گروپ بی میں 23 اکتوبر کو پاک بھارت مقابلے میں متنازع نو بال قرار دینے اور گزشتہ روز کھیلے گئے بھارت اور بنگلہ دیش کے میچ میں بنگال ٹائیگرز کیخلاف بھی متنازع نوبال دینے پر ایک بار پھر آئی سی سی ایلیٹ پینل میں شامل امپائر ماریس ایراسمس تنقید کی زد میں ہیں۔
گزشتہ روز بنگلہ دیش اور بھارت کے درمیان کھیلے گئے میچ میں بنگلہ دیش نے بارش سے قبل بغیر کسی نقصان 60 رنز بنائے تھے تاہم تیز بارش نے میچ رکوادیا تھا جبکہ بنگال ٹائیگرز اس وقت بھارت کو شکست دینے کے قریب تھے تاہم امپائرز نے گیلی آؤٹ فیلڈ پر میچ کروانے کا فیصلہ کیا جس پر شکیب الحسن کافی ناراض نظر آئے اور ابتدا میں ہی انکے اہم بیٹر لٹن داس رن آؤٹ کی صورت میں وکٹ گنوابیٹھے جنہوں نے 26 گیندوں پر 60 رنز بنائے تھے۔
India in this #T20WorldCup:
Performance: 20%
Cheating and paying umpires: 80%#INDvsBAN pic.twitter.com/dB6SllHoDO— Elliot Alderson. (@rovvmut_) November 2, 2022
پہلی اننگز میں بنگلہ دیش کی بالنگ کے دوران ویرات کوہلی کی جانب سے امپائر کو اشارہ کیا گیا کہ نوبال قرار دی جائے جس پر انہوں نے تھرڈ امپائر کو فیصلہ دینے کے بجائے نوبال قرار دیدی جس سے مخالف ٹیم کو فائدہ پہنچا۔
Pakis and Bangladesh ppl calling it #cheating at this situation is kiddish, bangladesh was cruising at 66-0 and only 84 were required off 54. If a team cant chase that total with 10 wickets in hand, they dont deserve to win at all. #IndvsBan #T20WorldCup #TeamIndia #PAKvSA pic.twitter.com/fbj5W2vfxz
— Avinav (@RiotsAndMe) November 2, 2022
سوشل میڈیا پر الزام عائد کیا جارہا ہے کہ پاک بھارت میچ کے دوران بھی ماریس ایراسمس نے کوہلی کی جانب سے اشارہ کیے جانے پر نوبال قرار دیدی تھی جبکہ یہاں بھی تھرڈ امپائر سے پوچھنے کی کوشش نہیں کی گئی۔
2 Captains, same opponent, same umpire, same tournament, Same Story. #cheating pic.twitter.com/GeI5zyezoF
— Babar Azam is the King! 👑 (@m_4_maira) November 2, 2022